لاکھوں قبائلی بچے تعلیمی سہولیات سے محروم!

لاکھوں قبائلی بچے تعلیمی سہولیات سے محروم!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جب سے قبائلی علاقے اضلاع میں ضم ہوئے ہیں بڑی تعداد میں شہری سہولیات میں کمی کی شکایات سامنے آ رہی ہیں، بعض انضمام شدہ اضلاع تو ایسے ہیں جہاں بنیادی ضروریات زندگی بھی میسر نہیں، ہزاروں بچے تعلیمی سہولیات سے بہرہ مند نہیں ہو پا رہے۔خبروں کے مطابق قبائلی اضلاع میں سکول نہ جانے والے بچوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اِن کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام 2021 کے سروے کے مطابق صوبہ میں پانچ سال سے 16 سال کی عمر کے 47 لاکھ بچے سکول نہیں جارہے جن میں 29 لاکھ بچیاں بھی شامل ہیں۔ سروے کے مطابق سکول نہ جانے والے مذکورہ بچوں میں 10 لاکھ بچوں کا تعلق قبائلی اضلاع سے ہے۔ کس قدر افسوسناک ہے کہ حکومتی سطح پر قبائلی علاقہ جات شہری اضلاع میں شامل تو کر دیئے گئے لیکن وہاں بنیادی سہولیات تاحال فراہم نہیں کی جا سکیں۔صوبائی حکومت نے اس حوالے سے کئی کمیٹیاں بھی قائم کی ہیں اور ان کی کارکردگی بھی میڈیا رپورٹس کی زینت بن رہی ہے لیکن عملاً قبائلی علاقوں کے رہائشی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کا رونا رو رہے ہیں۔ بچوں کے تعلیمی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے جو بھی کاوشیں کی جا رہی ہیں ان میں قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم کو ضرور شامل کیا جائے۔

مزید :

رائے -اداریہ -