محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کی دلیل ہے، حافظ طاہر اشرفی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی ، استحکام اور تعلقات میں بہتری کی دلیل ہے ۔ سعودی عرب کے ولی عہد نہ صرف عالم اسلام بلکہ عالمی دنیا کیلئے بھی ایک مضبوط فکر اور سوچ رکھنے والے لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے بحرین کے تین روزہ دورہ سے واپسی پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہا کہ مصر میں موسمی حالات میں تبدیلی پر کانفرنس اور سعودی عرب کا گرین مشرق وسطیٰ کا ویژن پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے درمیان بہت سارے امور میں ترقی کے راستے نکالے گا۔مصر میں وزیر اعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کے موقف اور سیلاب کی صورتحال اورنقصانات پر ملک و قوم کی صحیح ترجمانی کی ہے۔ عالمی سطح پر بین المذاہب و بین المسالک مکالمہ اور موسمی تبدیلیوں پر مذہبی قائدین مسلسل عوام الناس کی آگاہی کیلئے کام کر رہے ہیں۔
حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ دارالافتاء مصر اور بحرین اسلامک کونسل کی طرف سے بلائی جانے والی کانفرنسز سے دنیا کو رہنمائی ملی ہے، غربت ، جہالت کا خاتمہ اور امن کیلئے کوششوں کے حوالے سے ان کانفرنسوں میں ایک مؤثر آواز بلند کی گئی ہے۔ روس ،یوکرین جنگ کو بند کرنے کی تمام مذاہب کی قیادت نے اپیل کی ہے ۔جنگ سے دنیا مسائل کا شکار ہو رہی ہے ، جنگوں کو بند کر کے امن کو ترویج دینی ہو گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان علماء کونسل کے تحت 16 نومبر کو اسلام آباد میں پانچویں عالمی پیغام اسلام کانفرنس ہو گی جس کا عنوان پاک سعودی عرب اور عالم اسلام کے تعلقات ہے ۔ کانفرنس میں عالم اسلام کے اہم ترین قائدین خطاب کریں گے ۔