امریکہ میں لوگ مینڈک کا نشہ کرنے لگے
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) یو ایس نیشنل پارک سروس نے پارک میں آنے والے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ "سونوران ڈیزرٹ ٹاڈ" کو چاٹنا بند کر دیں کیونکہ یہ ایک زہریلا مادہ اپنے غدود سے خارج کرتا ہے جو فریب کا باعث بن سکتا ہے۔ نیشنل پارک سروس نے فیس بک پر پارک آنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ ان مینڈکوں کے ارد گرد احتیاط برتیں، جسے کولوراڈو ریور ٹاڈ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ شمالی امریکہ میں پائے جانے والے سب سے بڑے مینڈکوں میں سے ایک ہے، جس کی جسامت تقریباً سات انچ تک ہوتی ہے۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق ان مینڈکوں میں پیروٹائیڈ گلینڈز ہوتے ہیں جو ایک طاقتور زہر خارج کرتے ہیں۔ اگر آپ کے منہ میں اس مینڈک کا زہر چلا جائے تو یہ آپ کو بیمار کر سکتا ہے ۔
خیال رہے کہ پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ مینڈک جان لیوا ہوسکتے ہیں لیکن اب ان کو متبادل نشے کے طور پر استعمال کیا جانے لگا ہے۔ لوگ ان مینڈکوں کو چاٹتے ہیں جس سے انہیں نشہ حاصل ہوتا ہے، ہر مینڈک نشہ آور نہیں ہوتا لیکن ان کی کئی قسمیں ایسی ہیں جو نشہ پیدا کرتی ہیں۔ نیشنل پارک سروس نے اپنے پیغام میں لوگوں سے کہا " جب آپ کسی نیشنل پارک میں آتے ہیں، چاہے وہ کیلے کا سلگ ہو، کوئی اجنبی کھمبی ہو ، یا رات کے وقت چمکتی ہوئی آنکھوں والا ایک بڑا مینڈک ہو ، براہ کرم اسے چاٹنے سے گریز کریں۔"