چیلنجزسے نمٹنے کیلئے اکتوبر 2005والے جذبے کی ضرورت ہے ،مرتضی جاوید

چیلنجزسے نمٹنے کیلئے اکتوبر 2005والے جذبے کی ضرورت ہے ،مرتضی جاوید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلا م آباد(سٹاف رپورٹر)قائم مقام سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے اور ملک کو درپیش چیلنجوں سے نبر دآزماہونے کے لیے ہمیں اکتوبر 2005والے قومی جذبے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار 8اکتوبر 2005کے ہولنا ک زلزلے کی 10 ویں برسی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کیا۔ قائم مقام سپیکر نے کہا کہ 8اکتوبر 2005کے دن کو ملکی تاریخ میں ہمیشہ ایک المناک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 10سال قبل آج ہی کے دن ہزارہ ڈویژن اور آزاد کشمیر میں زلزلے کی وجہ سے 70 ہزار سے زائد افراد شہید اور علاقے کا تعمیری ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن علا قہ مکینوں کے لیے کسی قیامت سے کم نہیں تھا اور وہ مایوسی اور نہ اُمیدی کا شکار ہوچکے تھے تا ہم قوم نے غم میں ڈوبے اپنے زلزلہ سے متاثرہ بہن بھائیوں کی جس طرح دلجوئی اور مدد کی وہ ناقابل فراموش ہے اور یہ قومی یکجہتی کانیتجہ تھا جس نے زلزلہ متاثرین میں ایک نیا ولولہ اور اُمید پیدا کی اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے قابل ہوئے ۔قائم مقام سپیکر نے کہا کہ آج بھی ملک کو دہشت گردی ،انتہا پسندی،غربت ،ناخواندگی اور بے روز گاری جیسے مسائل کا سامنا ہے جن پر قابو پانے کے لیے اکتوبر 2005والے قومی جذبے اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔قائم مقام سپیکر نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت زلزلہ متاثرین کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور زلزلہ کے دوران تباہ ہونے والے بنیادی تعمیری ڈھانچے کی بحالی کے لیے تر جیحی بنیادوں پراقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر وبحالی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے حویلیاں جلسے کے دوران اپنے خطاب میں زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تباہ ہونے والے سکولوں کی دوبارہ تعمیر کے لیے خصوصی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے ایرا کو ان سکولوں کی جلد تعمیر کی ہدایت کی جن پر کام جاری ہے۔ قائم مقام سپیکر نے متاثرین کو یقین دلایا کہ ان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ قائم مقام سپیکر نے قدرتی آفات کے دوران کم سے کم جانی ومالی نقصان کے لیے عوام میں شعور وآگاہی کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ 2005 کے زلزلے میں بڑے پیمانے پر اموات کی بنیادی وجہ علاقے میں مکانات کا طرز تعمیر تھا۔ انہوں نے کہا کہ جامع منصوبہ بندی اور حفاظتی تدابیر سے آگاہی کے ذریعے قدرتی آفات کے دوران جانی ومالی نقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور پر وینشل ڈیزا سٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو عوام کو ملک میں موجود قدرتی آفات کے خطرات اور حفاظتی تدابیر سے آگاہی کے لیے بھر پور مہم چلا نے کی ضرورت پر زور دیا۔