مسلمانوں کو لڑاؤ اورمرواؤ ثلاثہ گٹھ جوڑ کا انسانیت کش ایجنڈا ہے،حامد موسوی

مسلمانوں کو لڑاؤ اورمرواؤ ثلاثہ گٹھ جوڑ کا انسانیت کش ایجنڈا ہے،حامد موسوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرستِ اعلیٰ و تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں یہوداور جنوبی ایشیاء میں ہنود کو بچاؤ ،انکی عزت بڑھاؤ اور مسلمانوں کو لڑاؤ اور مرواؤ ثلاثہ گٹھ جوڑ کا انسانیت کش ایجنڈا ہے جسکی تکمیل کیلئے مسلم ممالک کا مرحلہ وار گھیراؤ کیا جارہا ہے ،عالمی سرغنہ تمام دہشتگرد گروپوں کا خالق ہے جسکی وجہ سے مسلم ممالک میں افراتفری اور خانہ جنگی ہے جس سے مہاجرین کے مسئلے نے جنم لیا ہے ،مسلم ممالک کی اینٹ سے اینٹ بجا کر انہیں تہس نہس کیا جارہا ہے جن کی بحالی میں صدیاں درکار ہیں،مسلمانوں کو تختہ مشق بنانے کیلئے آلہ کار اور پٹھو مسلم حکمرانوں کا سہارا لیا جارہا ہے،دہلی کے قریب اخلاق احمد نامی مسلمان کو گائے کا گوشت استعمال کرنے پر بے انتہا تشدد کے بعد جان سے ماردینے والا ملک بھارت ایک محتاط اندازے کے مطابق گاؤ ماتا(گائے) کا 28لاکھ ٹن گوشت دنیا بھر میں سپلائی کرتا ہے جو پرلے درجے کی منافقت ہے،دورِ نبوی ؐ سے اسلام کیخلاف سازشوں میں مصروف یہود و نصاریٰ یاد رکھیں کہ یہود یوں کو خیبر میں جبکہ نصاریٰ کو میدانِ مباہلہ میں عبرتناک شکست کھانی پڑی جو اسلام کی عالمگیر اور ابدی فتح تھی جسکا ڈنکا آج بھی بج رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمگیر ہفتہ ولایت کی مناسبت سے بدھ کو محفلِ نور سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آقای موسوی نے باورکرایا کہ اسرائیل نے شام کو جبکہ بھارت نے پاکستان کو ہمیشہ اپنے لیے خطرہ گردانا ہے یہی وجہ ہے کہ اسرائیل نے عربوں پر جنگیں مسلط کیں ،القدس پراسکا غاصبانہ قبضہ اورحملے آج بھی حملے جاری ہیں ، فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ ہے جبکہ بھارت نے 65ء میں پاکستان پر جنگ مسلط کی ،71ء میں پاکستان کو دولخت کیا اور یہ سب کچھ عالمی سرغنے کے ایماء پر کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل و بھارت نے ہر قسم کے ہتھیاروں کے ڈھیرلگارکھے ہیں ،یہ دونوں بچھڑے اور گائے کے پجاری و پرستار ہیں،ان استعماری پٹھوؤں کے عوام کے ہاں بھوک و افلاس نے ڈھیرے ڈال رکھے ہیں ،اقلیتیں غیر محفوظ ہیں ،یہ دونوں ممالک ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور کے مصداق ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شام میں نبردآزما مشرق وسطیٰ کے چار ملکی اتحاد نے عالمی استعمار کی نیندیں حرام کردی ہیں کیونکہ انکے منصوبے خاک میں مل گئے ہیں اور نیٹو ممالک تڑپ اٹھے ہیں جو روس سے شام پر حملے بند کرنے کے مطالبے کررہے ہیں،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عالمی سرغنے اور اسکے پٹھوؤں نے مسلمانوں کے متنازعہ مسائل کے فیصلے کرانے اور انکے حقوق دلوانے کیلئے کیا کیا ہے ؟ اس وقت بھی مسجدِ اقصیٰ میں جھڑپیں جار ی ہیں اور فلسطینیوں کو بری طرح مارا جارہا ہے،اسی طرح کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ اور انکا قتل عام جاری ہے مگر اقوام متحدہ سمیت سب تماشائی ہیں ۔آقای موسوی نے کہا کہ جب سے بھارتی وزیر اعظم نرنید رمودی برسراقتدار آیا ہے ہرزہ سرائی پر اترا ہوا ہے جبکہ دنیا پر واضح ہوچکا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں فلسطین اور جنوبی ایشیاء میں کشمیرکے مسائل کے حل میں اقوام متحدہ حائل ہے جو استعماری لونڈی کا کردار ادا کررہا ہے تاکہ شیطانی قوتوں کو مسلم ممالک میں مداخلت کا جواز فراہم ہوتا رہے،انکے کارخانے چلتے رہیں اور اسلحہ فروخت ہوتا رہے اور مسلمان عدم استحکام سے دوچار رہیں لہذا فلسطین و کشمیر کے مسائل اقوام متحدہ کی قراردادوں او ر وہاں کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا اور انہیں استصوابِ رائے کا حق دینا خطوں میں قیام امن کیلئے بنیادی ضرورت ہے ورنہ مسلم ممالک عرب و عجم عدم استحکام سے دوچار رہیں گے۔قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہا کہ ہمارا ازلی دشمن پاک چین راہداری معاہدے سے بے چین ہے جو آپریشن ضربِ عضب کو ناکام کرنا چاہتا ہے جبکہ پاکستان تمام ممالک میں پائیدار امن اور مسائل کے حل کا خواہاں ہے،اقوام متحدہ پر لازم ہے کہ وہ اپنا دوہرا معیار اور معاندانہ روش ترک کرے،مسلم ممالک میں جاری خانہ جنگی بند کروائے ورنہ ہم یہ سمجھنے میں حق بجانب ہونگے کہ شیطانی قوتیں بشمول اقوام متحدہ تیسری عالمی جنگ کیلئے کام کررہے ہیں۔