دبئی میں یورپی کاروباری عربیوں کو ایک کمرہ 3 کروڑ روپے میں بیچنے لگا! ان کمروں میں ایسی کیا خاص بات ہے کہ عربی مرے جا رہے ہیں؟
دبئی سٹی (مانیٹرنگ ڈیسک) خشک اور گرم صحرا میں واقع دبئی شہر کا موسم سخت گرم رہتا ہے اور اگرچہ یہاں برفباری کا تصور نہیں کیا جاسکتا، مگر ایک برطانوی شخص نے دبئی کے صاحب ثروت لوگوں کے گھروں میں سرد پہاڑی علاقوں کی طرح برف سے لطف اندوز ہونے کے اسباب پیدا کردئیے ہیں۔
نامعلوم کالرز کی معلومات دینے والی حیران کن ایپ اردومیں بھی دستیاب
بین ایلیٹ نے 2012ءمیں دبئی میں Desert Snow کے نام سے کاروبار کا آغاز کیا اور لوگوں کے گھروں میں مصنوعی برفباری اور گوشئہ برفباری قائم کرنے شروع کئے۔ وہ کرایوجینک سنومیکنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہیں جس کے ذریعے ہوا، پانی اور نائٹرو جن گیس کو ملاکر 24 گھنٹوں میں 1000 مکعب میٹر برف پیدا کی جاتی ہے۔
ایلیٹ کہتے ہیں کہ دبئی کے وہ لوگ جنہوں نے کبھی قدرتی برفباری کا نظارہ نہیں کیا ان کی مصنوعی برفباری سے بہت خوش ہوتے ہیں، جبکہ یہاں بسنے والے کچھ مغربی ممالک کے لوگ بھی اپنے وطن کی برفباری کی یادیں تازہ کرنے کیلئے ان کی خدمات سے استفادہ کرتے ہیں اور خصوصی برفباری پارٹیاں منعقد کرتے ہیں۔
واٹس ایپ نے گوگل ڈرائیو میں بیک اپ بنانے کا فیچر متعارف کرا دیا، استعمال کا طریقہ جانئے
ان کے پاس برفباری کرنے والی 70 مشینیں ہیں اور وہ گھر میں سنوروم قائم کرنے کے عوض 71 ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 1 کروڑ پاکستانی روپے) وصول کرتے ہیں جبکہ کمرے کی قیمت ایک لاکھ 80 ہزار پائونڈ (تقریباٍ 2 کروڑ 80 لاکھ پاکستانی روپے) تک ہو سکتی ہے۔ ایلٹ اپنے کاروبار سے بہت خوش ہیں اور کہتے ہیں ”برف کے کاروبار جیسا کوئی کاروبار نہیں۔“