لوگوں کے کمپیوٹرز کے ذریعے ان کی شرمناک ویڈیوز بنانے والا ہیکر گرفتار، ایسا کیسے ممکن ہے اور محفوظ کیسے رہا جا سکتا ہے؟ انتہائی ضروری معلومات

لوگوں کے کمپیوٹرز کے ذریعے ان کی شرمناک ویڈیوز بنانے والا ہیکر گرفتار، ایسا ...
لوگوں کے کمپیوٹرز کے ذریعے ان کی شرمناک ویڈیوز بنانے والا ہیکر گرفتار، ایسا کیسے ممکن ہے اور محفوظ کیسے رہا جا سکتا ہے؟ انتہائی ضروری معلومات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) مختلف ممالک کی خفیہ دستاویزات تک رسائی یا اداروں کو نقصان پہنچانے کے لیے یا پھر کسی ذاتی فائدے کے لیے ہیکرز کا کمپیوٹرز ہیک کرنا تو سمجھ آتا ہے لیکن برطانیہ کے اس ہیکر نے لوگوں کے ویب کیم(کمپیوٹر کے کیمرے) ہیک کیے بھی تو کس گھٹیا مقصد کے لیے۔ 33سالہ سٹیفن ریگو نامی ہیکر نے کئی لوگوں کے کمپیوٹرز کے کیمرے ہیک کر رکھے تھے اور وہ روزانہ 5سے 12گھنٹے تک ان لوگوں کی حرکات و سکنات دیکھتا رہتا تھا۔دراصل وہ لوگوں کے جنسی تعلقات کی جاسوسی کرنا چاہتا تھا اور طویل وقت تک کمپیوٹر پر بیٹھ کر لوگوں پر نظر رکھتا تھا کہ کب وہ جنسی تعلق میں مشغول ہوں۔

نامعلوم کالرز کی معلومات دینے والی حیران کن ایپ اردومیں بھی دستیاب
سٹیفن ریگو نے جن لوگوں کے کیمرے ہیک کیے تھے ان میں کچھ اس کے دوست تھے اور بعض اجنبی۔ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے اس ہیکرکو گرفتار کرکے اس کے کمپیوٹر سے لوگوں کی قابل اعتراض تصاویر بھی برآمد کر لیں۔ عدالت کی طرف سے مجرم کو 40ہفتے قید اور 200گھنٹے بغیرتنخواہ کے کام کی سزا سنا دی ہے۔نیشنل کرائم ایجنسی کا کہنا ہے کہ سٹیفن کو متاثرین کو قابل اعتراض حالت میں دیکھنے کی لت پڑی ہوئی تھی اس لیے وہ مسلسل ان کی نگرانی کرتا تھا۔ملزم نے عدالت میں دوران سماعت دوسروں کے جنسی اعضاءکو دیکھ کر لذت اٹھانے کی عادت کا اعتراف بھی کیا تھا۔

واٹس ایپ نے گوگل ڈرائیو میں بیک اپ بنانے کا فیچر متعارف کرا دیا، استعمال کا طریقہ جانئے
کرائم ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ ملزم نے اپنی گرل فرینڈ کا کریڈٹ کارڈ استعمال کرتے ہوئے میلویئر(جاسوسی کا سافٹ ویئر) خریدا تھا جو دنیا میں کہیں بھی کسی بھی کمپیوٹر کے کیمرے کا کنٹرول ملزم کو دے دیتا تھا۔ یہ سافٹ ویئر متاثرین کے ویب کیم آن اور آف کرنے اور دیگر ذاتی معلومات حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ جو لوگ بھی سکائپ پر یا اپنے کمپیوٹریا لیپ ٹاپ کے سامنے قابل اعتراض حرکات کرتے تھے ملزم انہیں دیکھتا تھا اور اپنے کمپیوٹر میں محفوظ بھی کر لیتا تھا۔

اگر آپ بھی لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر کثرت سے استعمال کرتے ہیں تو ہوشیار رہیں اور ہمیشہ یاد رکھیں کہ کمپیوٹر کے استعمال کے دوران اگر کیمرہ استعمال نہیں ہو رہا ہے تو اس پر ٹیپ لگا دینی چاہئیے یا کسی اور طریقے سے اسے محفوظ کر لینا چاہئیے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -