بزنس کمیونٹی کے لئے صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے،ممبر فیصل آباد چیمبر

بزنس کمیونٹی کے لئے صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے،ممبر فیصل آباد چیمبر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد(آن لائن)یگزیکٹو ممبر فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری و چیئرمین موٹر مارکیٹ محمد اصغر نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی کے لئے ملکی صورتحال دن بدن سنگین ہوتی جا رہی ہے ، گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں 288 ملین ڈالر کی کمی حکومت اور بزنس کمیونٹی کیلئے لمحہ فکریہ ہے،فیصل آباد سمیت ملک بھر میں انڈسٹری بند ہو رہی ہے ،مہنگائی میں اضافہ بے روگازی بڑھ رہی ہے ،ملک میں کوئی حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی ،پٹرول،بجلی اور سبزیوں کی قیمتوں اضافہ عوام کی پریشانیوں اضافہ ہورہا ہے،انہوں نے اپنے ایک بیان میں درآمدات اور برآمدات میں بڑھتے ہوئے فرق کو ملکی معیشت کیلئے انتہائی خطر ناک قرار دیتے ہوئے درآمدات کے مقامی متبادل اشیاء کی حوصلہ افزائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی درآمدات 53.02 جبکہ برآمدات صرف 20.4 بلین ڈالر ہیں۔ اس طرح درآمد و برآمد کا فرق 32 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے اور اس صورتحال میں ملک کیلئے اپنے ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر زرعی ملک ہے مگر اس سال صرف کپاس کی پیداوار 13 ملین گانٹھوں سے کم ہو کر 10 ملین رہ گئی ہے۔ ملک بھر کے تاجر اور صنعتکار حکومت کی معاشی پالیسیوں بارے اپنے خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں جنکی وجہ سے صرف فیصل آباد میں کئی ادارے بند ہو چکے ہیں جبکہ بیشتر صرف 40 فیصد سے بھی کم کی استعداد کار پر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مایوس کن معاشی صورتحال کی وجہ گزشتہ دہائی سے جاری توانائی بحران ،بجلی اور گیس کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ اور ٹیکسوں کی بھر مار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی بزنس کمیونٹی گزشتہ کئی سالوں سے حکومت سے مطالبہ کر رہی ہے کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
مگر حکومت ان کے مطالبے پر توجہ دینے کی بجائے پہلے سے ٹیکس نیٹ میں موجود لوگوں پر ہی ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا رہی ہے جس کی وجہ سے بہت سے ادارے بند ہو چکے ہیں اور کئی ادارے بند ہونے کے قریب ہیں۔۔#/s#

مزید :

کامرس -