پاکستان سری لنکا دوسرا ٹیسٹ میچ ، کیا شاہین حساب برابر کرسکیں گے ؟
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرا اور آخری ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ دبئی میں جاری ہے۔ دو میچز کی ٹیسٹ سیریز میں سری لنکن ٹیم کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔سری لنکا نے پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 21رنز سے شکست سے دوچار کیا۔آخری ٹیسٹ میں قومی ٹیم کو آئی لینڈرز کے خلاف سیریز بچانے کا چیلنج درپیش ہے۔ ابوظہبی ٹیسٹ میں پاکستان کو سری لنکا کے خلاف اپنے سب سے کم ٹارگٹ 136رنز کو عبور کرنا تھا، لیکن پاکستانی بیٹسمین اس ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہے۔ اس سے قبل2009 میں یونس خان کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم گال ٹیسٹ میں 168رنز بنانے میں ناکام رہی تھی۔ شیخ زائد سٹیڈیم میں دس ٹیسٹ میچوں کے بعد پاکستان کو پہلی شکست ہوئی ہے۔ابوظہبی ٹیسٹ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان اظہرعلی نے 5 ہزار رنز مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا جب کہ وہ پانچ ہزار یا اس سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستان کے آٹھویں بیٹسمین بن گئے ہیں۔ابوظہبی ٹیسٹ میں جہاں پاکستانی بیٹسمنوں کو کھیلتے ہوئے زیادہ مشکل پیش نہیں آئی، وہیں اظہرعلی نے اپنے کیرئیرکا ایک اور سنگ میل عبور کرلیا۔ اظہرعلی نے 5 ہزار یا اس سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں اپنا نام لکھوا لیا ہے۔ اظہر علی نے یہ کارنامہ صرف 61 ٹیسٹ میچوں میں سرانجام دیا اس طرح تیز ترین 5 ہزار رنز مکمل کرنے والے پاکستان کے چوتھے بیٹسمین بھی بن گئے۔قومی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں یونس خان پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کے رنز کی تعداد 10 ہزار 99 ہے، جو 118 ٹیسٹ میچزمیں بنائے گئے جب کہ جاوید میانداد 124 ٹیسٹ میچوں میں 8 ہزار 832 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور تیسرانمبر انضمام الحق کا ہے، جنہوں نے 119 میچز میں 8 ہزار 829 رنز بنائے۔ محمد یوسف نوے ٹیسٹ میچوں میں 7 ہزار 530 رنزبنانے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ چھٹے نمبر پر مصباح الحق ہیں، جو 75 میچوں میں 5 ہزار 222 رنز بناچکے ہیں۔ اسی فہرست میں ساتویں پوزیشن ظہیرعباس کی ہے، انہوں نے 78 میچوں میں 5062 رنز بنائے،جبکہ سری لنکا کے خلاف میچ میں یاسر شاہ دو وکٹیں حاصل کر کے ٹیسٹ کی تاریخ میں سب سے تیز ترین 150 وکٹیں حاصل کرنے والے اسپنر بن گئے ہیں۔ یاسر شاہ نے مجموعی طور پر اپنے 27ویں ٹیسٹ میچ میں یہ کارنامہ انجام دیا جب کہ ان سے قبل آسٹریلیا کے کلیری گریمیٹ نے 28میچوں میں 150 وکٹیں حاصل کی تھیں۔جبکہ ون ڈے بیٹسمین رینکنگ میں پاکستان کے بابر اعظم ایک درجہ تنزلی سے چھٹے نمبر پر چلے گئے۔بابر اعظم کی پانچویں پوزیشن بھارتی اوپنر روہت نے سنبھال لی، جنھوں نے آسٹریلیا ک کے خلاف سیریز میں 296 رنز بناکر اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اوپنر راہنے 4 درجہ ترقی پاکر 24 ویں نمبر پر پہنچ گئے۔ آسٹریلیا کے فنچ کو 9 درجے ترقی نے 17 ویں درجے پر پہنچادیا، وارنر نے ٹاپ پر موجود کوہلی سے فاصلہ سمیٹتے ہوئے 26سے 12پوائنٹس کرلیا۔بولرز میں جنوبی افریقی لیگ اسپنر عمران طاہر نے دوبارہ نمبر ون پوزیشن حاصل کر لی،جبکہ پاکستان کے حسن علی بدستور ساتویں نمبر پر موجود ہیں، آل رانڈرز میں محمد حفیظ نے بھی دوسری پوزیشن پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے، جبکہ سری لنکن بولررنگانا ہیراتھ 400 وکٹیں لینے والے دنیا کے 14ویں بولر بن گئے، انھوں نے یہ سنگ میل عبور کرنے والے معمر ترین بولرکا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔ابوظہبی ٹیسٹ میں سری لنکن بولر رنگانا ہیراتھ 400وکٹیں مکمل کرنے میں کامیاب رہے کم میچز میں یہ سنگ میل عبور کرنے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر جگہ بنالی،مرلی دھرن 72 اور رچرڈ ہیڈلی 80میچز میں 400 وکٹیں اپنے نام کے آگے درج کرانے میں کامیاب ہوئے تھے، ہیراتھ کا یہ 84 واں میچ تھا، انھوں نے یہ سنگ میل عبور کرنے والے معمر ترین بولر ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا،اس وقت وہ زندگی کی 38 بہاریں دیکھ چکے، رچرڈ ہیڈلی نے یہ ہدف 38سال کی عمر میں عبور کیا تھا، ہیراتھ یہ کارنامہ سرانجام دینے والے دنیا کے پہلے لیفٹ آر اسپنر ہیں،انھوں نے پاکستان کے خلاف وکٹوں کی سنچری بھی مکمل کرلی۔اس سے قبل کپیل دیو 99 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست تھے، ہیراتھ کیریئر میں زیادہ بار 10شکارکرنے والوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئے،انہوں نے 10بار یہ کارنامہ سرانجام دیا،مرلی دھرن22اور شین وارن 10 مرتبہ حریف ٹیموں کی 10یا زائد وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔واضح رہے کہ رنگانا ہیراتھ نے 11بار چوتھی اننگز میں 5یا زائد شکار کئے،انہوں نے 400 میں سے 100وکٹیں چوتھی باری میں حاصل کی ہیں، ہیراتھ میچ کی دونوں اننگز میں 5وکٹیں لینے والوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں، مرلی دھرن نے 11بار ایسی کارکردگی دہرائی تھی۔جبکہ دوسری جانب پی سی بی کے ڈائریکٹرکرکٹ آپریشنز و سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید نے دعوی کیا ہے کہ سری لنکا نے معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ لاہور میں کھیلنے کی یقین دہانی کرا دی ہے،سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد اگر ٹیم پاکستان آئی تو اسے ورلڈ الیون کی طرح فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ ہارون رشید نے کہا کہ قوی امید ہے کہ سری لنکا کی ٹیم اپنا تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ لاہور میں کھیلے گی، اس حوالے سے ورڈ کا پی سی بی سے معاہدہ ہوا، اس پر عمل درآمد کی یقین دہانی بھی کرا دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ کلیئرنس کے بعد اگر سری لنکا کی ٹیم پاکستان آئی تو اسے وہی سیکیورٹی دیں گے جو ورلڈ الیو ن کودی گئی، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں متعارف کرائے جانے والے ڈرافٹنگ کے نظام کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ماضی میں ریجن کی ٹیموں کی تشکیل کے وقت شکوک و شبہات پیدا ہوا کرتے تھے، ڈرافٹنگ سسٹم کا مقصد کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے۔یہ تاثر درست نہیں کہ اس نظام سے ریجن کے کھلاڑی متاثر ہوں گے، قائد اعظم ٹرافی میں ڈرافٹنگ کی مثال سامنے ہے، کراچی اورلاہورکی ٹیموں میں زیادہ ترکھلاڑیوں کا تعلق ان ہی ریجنز سے ہے، اب اچھے کرکٹر زکو زیادہ مواقع ملیں گے اور وہ کارکردگی کی بدولت اہلیت تسلیم کرانے میں کامیاب رہیں گے، البتہ اب بھی اس نظام میں کچھ جھول موجود جنہیں دور کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، ہارون رشید نے کہا کہ پاکستان ویمن ٹیم میں ہونے والی تبدیلیاں ناگزیر تھیں، امید ہے کہ کرکٹ میں آگے چل کر بہتری آئے گی،البتہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی ویمن ٹیم کا دنیا کی دیگر ٹیموں کے مقابلے میں معیار بہت پست ہے، اگر یہ سمجھا جائے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، بھارت اورسری لنکا کی ٹیموں کو زیرکرلیں گے تو درست نہ ہوگا۔
*****