دلتوں پر حملوں میں اضافہ، مودی کی مشکلات میں اضافے کا امکان
گجرات(این این آئی)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں ریاستی انتخابات رواں برس کے آخری ایام میں ہو سکتے ہیں۔ ان انتخابات سے قبل ریاست گجرات کے دلتوں کو نسل پرستانہ مسلح حملوں کا سامنا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایک بڑا ووٹ بینک ہے۔ حالیہ ہفتوں میں وہاں دلت کمیونٹی کو اونچی ذات کے مانے جانے والے بعض افراد کی جانب سے مسلح حملوں کا سامنا رہا ہے۔ ایسے حملوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ اس تناظر میں تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نریندر مودی کی سیاسی جماعت کو ریاستی الیکشن میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ایسا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ الیکشن بظاہر قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی جیت سکتی ہے لیکن اْس کے مجموعی ووٹ بینک میں واضح کمی ممکن ہے۔ ان حملوں پر دلت برادری سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کے سرکردہ افراد نے ناراضی کا اظہار شروع کر دیا ہے۔ یہ حلقے ریاستی اور مرکزی حکومت سے حملوں کو روکنے اور ان میں ملوث افراد کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصیلات طلب کر رہے ہیں۔دلتوں پر کیے جانے والے حملوں کی وجوہات میں سب سے اہم ذات پات کا قدیمی تعصب ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دلت برادری سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں نے بڑی بڑی مونچھیں رکھ?ں تو یہ بھی راجپوتوں کی برہمی کا باعث بنی۔ ان نوجوانوں کو اونچی ذات کے راجپوتوں نے اپنے تشدد کا نشانہ بنایا۔ اسی طرح گجرات کے شہر گاندھی نگر میں ایک سترہ سالہ دلت لڑکے کو نامعلوم افراد نے پیچھے سے موٹر سائیکل سے ٹکر مار کر شدید زخمی کر دیا۔