عامل کے کہنے پر چچا چچی نے 8 ماہ کی بچی کو مار ڈالا ‘ نعش پر غسل کرتے رہے

عامل کے کہنے پر چچا چچی نے 8 ماہ کی بچی کو مار ڈالا ‘ نعش پر غسل کرتے رہے
عامل کے کہنے پر چچا چچی نے 8 ماہ کی بچی کو مار ڈالا ‘ نعش پر غسل کرتے رہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

روڈو سلطان (ویب ڈیسک ) عامل کے کہنے پر اولادِ نرینہ کیلئے آٹھ ماہ کی بچی کو قتل کر کے میاں بیوی غسل کرتے رہے، مقتولہ مذکورہ جوڑے کی سگی بھتیجی تھی جسے بعد میں کھال میں پھینک کر توہم پرست فیملی کے سربراہ نے واردات کا رنگ دے کر نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کروادیا جبکہ بچی کی والدہ کو تقریباً ایک ماہ تک یرغمال بنائے رکھا جس نے رہائی ملتے ہی گزشتہ روز عدالت کے حکم پر تھانہ اٹھارہ ہزاری (جھنگ ) میں چھ نامزد اور دو نامعلوم افراد کے خلاف واقعہ کی دوسری ایف آئی آر درج کروا دی، نواحی علاقہ موضع روڈو سلطان میں نو اور دس اگست کی درمیانی شب آٹھ ماہ کی بچی غلام فاطمہ دختر نوا ز بلوچ کے قتل کی واردات ہوئی جس کا مقدمہ بچی کے دادا پہلوان نے نامعلوم افراد کے خلاف درج کروایا اور مقتولہ کی لاش قریبی کھال سے برآمد کروادی، بعدازاں مدعی نے اپنے بیٹے سکندر کو ملزم نامز کروا کر اسے جوڈیشنل کروایا۔
”روزنامہ ایکسپریس “کے مطابق اب مستغیث اور گواہان ملزم مذکورہ کی رہائی کیلئے بیان دینے ہی والے تھے کہ مقتولہ کی والدہ مریداں مائی زوجہ محمد نواز جسے مبینہ طور پر واقعہ کے وقت سے تقریباً ایک ماہ تک ڈرا دھمکا کر گھر میں بند رکھا گیا، آزاد ہوتے ہی میکے پہنچ گئی اور اس واردات سے پردہ اٹھایا مگر واقعہ کی دوسری ایف آئی آر کیلئے قانونی پیچیدگیوں کے باعث خاتون کو عدالت جانا پڑا ۔
چنانچہ عدالت کے حکم پر تھانہ اٹھارہ ہزاری پولیس نے گزشتہ روز دوسری آئی آر درج کر لی جس میں خاتون مریداں مائی نے بتایا کہ اس کی فیملی کے افراد توہم پرست ہیں اسکے دیور سکندر خان کو دوسری شادی کے باوجود اولاد نہ ہو رہی تھی جسے کوٹ بہادر کے رہائشی ایک عامل نے کہا کہ کسی معصوم بچی کو مار کر میاں بیوی اس کی لاش پر غسل کریں تو ایک سال کے اندر بیٹا پیدا ہو گا۔
سکندر ،اس کی بیوی ثمینہ اور دیگر رشتہ داروں نے باہم صلاح و مشورہ ہو کر میر ی آٹھ ماہ کی بچی غلام فاطمہ جو کہ میرے ساتھ چارپائی پر سورہی تھی کو صبح چار بجے اغواءکیا اور باہر لے جا کر گلہ دبا کر قتل کر دیا۔ لاش پر میاں بیوی نے غسل کیا۔ ایف آئی آر میں مذکورہ میاں بیوی سمیت چھ نامزد اور دو نامعلوم ملزمان شامل ہیں جن میں مقتولہ بچی کے دادا پہلوان، دادی رانی مائی اور دیگر قریبی رشتہ دار منور اور غلام قاسم بھی شامل ہیں۔ پولیس نے نئے سرے سے تفتیش شروع کر کے تمام ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوشش تیز کر دی ہیں۔

مزید :

جھنگ -