شاہ محمود اور جہانگیر ترین کے دھڑے، دونوں کی لڑائی کھل کر سامنے آگئی، عمران خان نے تحقیقات کا حکم دیدیا
ملتان (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے خانیوال میں جلسہ کے معاملے پر مرکزی رہنماﺅں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر خان ترین کی لڑائی کھل کر سامنے آگئی ، معاملہ بنی گالا تک پہنچ گیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تحقیقات کا حکم دیدیا، تحریک انصاف نے عام انتخابات 2018کیلئے اپنی انتخابی مہم کا آغاز 4 نومبر کو خانیوال میں جلسہ سے کرنا تھا، مگر خانیوال جلسہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت میں لڑائی کی وجہ بن گیا. جہانگیر ترین نے مقررہ تاریخ پر جلسہ ہونے جبکہ شاہ محمود نے انعقاد مشکوک قرار دے دیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق چیئرمین عمران خان کی جانب سے جنوبی پنجاب میں انتخابی مہم کی ذمہ داری جہانگیر ترین اور ریجنل صدر اسحاق خاکوانی کو دی گئی.
انہوں نے دو اضلاع خانیوال اور مظفر گڑھ میں جلسوں کی تاریخ فائنل کر دی، مگر ضلعی قیادت کو بے خبر رکھنے پر معاملات بگڑ گئے ، پی ٹی آئی خانیوال کے ضلعی صدر ظہور قریشی جو شاہ محمود قریشی کے بھانجے ہیں جلسے کے معاملے میں بے خبر رکھنے پر سیخ پا ہو گئے اورانہوں نے شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا، ظہور قریشی اس معاملے پر جمعہ کی شب بنی گالا جا پہنچے جہاں شاہ محمود نے ان کی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کرائی، ملاقات میں ظہور قریشی کے علاوہ خانیوال کے تمام تنظیمی عہدیدار بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران تنظیمی قیادت نے جہانگیر ترین اور اسحاق خاکوانی کی جانب سے مکمل طور پر سائیڈ لائن کئے جانے کا شکوہ کیا جس پر عمران خان نے معاملہ کی مکمل تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ دوسری جانب مظفر گڑھ کی ضلعی قیادت بھی کوٹ ادو جلسہ سے بے خبر رکھنے کی شکایات کررہی ہے، جن کا مﺅقف ہے کہ تنظیم کو جلسوں سے دور رکھنا درست نہیں ہو گا، پارتی ذرائع کے مطابق اسحاق خاکوانی کی جانب سے خانیوال اور مظفر گڑھ میں پی ٹی آئی کی تنظیموں کو اعتماد میں نہ لئے جانے پر ریجن بھر کے ضلعی صدور نے آپس میں رابطے شروع کر دیئے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے قریب آنے پر تنظیموں کو نظر انداز کرنا برداشت نہیں کیا جائے گا.
”روزنامہ دنیا“ کے مطابق ظہور قریشی خانیوال کا جلسہ اپنی زیر نگرانی کرانے کے خواہاں ہیں، جن کا ساتھ شاہ محمود قریشی دے رہے ہیں جبکہ اسحاق خاکوانی یہ جلسہ احمد یار ہراج کی زیر نگرانی کرانا چاہتے ہیں جن کا ساتھ جہانگیر ترین دے رہے ہیں، عمران خان کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کاحکم دیئے جانے کے بعد خانیوال کے عہدیدار واپس پہنچ گئے، عہدیداروں کا کہنا ہے کہ خانیوال جلسہ تنظیم کی زیر نگرانی ہو گا بصورت دیگر جلسے کو روکا جائے گا۔