ملک میں کوئی سازش نہیں ہو رہی ، اگر ایسا ہوا تو ڈٹ کر مقابلہ کریں گے: وزیر اعظم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت کوئی سازش ہوتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ، سازش ہوئی تو ضرور ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ اس وقت ہمار ا کام حکومت چلانا اور اگلے انتخابات کے لئے جانا ہے اس دوران میڈیا اور دیگر افراد جو مرضی کہتے رہے ہیں اور ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ نواز شریف میرے لیڈر اور وزیر اعظم ہیں ، میں انہی کی پالیسیوں کو لے گر آگے چل رہا ہوں، میرا ان سے قلبی تعلق قائم ہے۔یہ تاثر غلط ہے کہ ملک میں دو جگہوں سے پالیسیاں بنتی ہیں کیوں کہ کوئی بھی ملک اس وقت نہیں چل سکتا جب دو جگہوں سے پالیسیاں بنیں گی۔
بھارت سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں مگر اپنے دفاع سے غافل نہیں رہ سکتے: شاہد خاقان عباسی
نجی ٹی وی کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں قبل ازوقت انتخابات کا کوئی امکان نہیں ہے، پاکستان کے زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ عوام نے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف فیصلہ قبول نہیں کیا۔ میاں صاحب کے خلاف فیصلے کے بعد محض تین دن میں دوبارہ سے حکومتی کام کا آغاز ہوگیا اور مجھے مینڈیٹ دیا گیا ۔ میں سیاست میں نیا نہیں ہوں ، 10اپریل2018ءکو سیاست میں میرے 30سال مکمل ہوجائیں گے ، میں نے ان سالوں میں کبھی کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی ہے. احتساب عدالت کے باہر وزیر داخلہ احسن اقبال کے ساتھ واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، تاہم اس کی تحقیقات ہونی چاہیں۔ اس حوالے سے بہت ساری باتیں ہوئی ہیں اور یہ سوچنے کی بات ہے کہ کس نے کہا کہ کسی کو اندر آنے نہیں دیا جائے۔میں اس معاملے کی تہہ تک پہنچوں گا اور اس کے حقائق سامنے لاﺅں گا۔