38ارب کی سرکاری زمینیں بیچنے والے لینڈ مافیا کا انکشاف ، محکمہ مال کارپوریشن کا عملہ بھی ملوث

38ارب کی سرکاری زمینیں بیچنے والے لینڈ مافیا کا انکشاف ، محکمہ مال کارپوریشن ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرگودھا (ویب ڈیسک) پاکستان بننے سے قبل بھی سرکاری زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کروا کر فروخت کرنیوالے پنجاب کے بہت بڑی لینڈ مافیا کا انکشاف ، 380 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمینیں فروخت کر کے خردبرد کرنے کا انکشاف ، میونسپل کارپوریشن اور محکمہ مال کا 90 فیصد عملہ کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ، محکمہ اینٹی کرپشن میں فراڈ ثابت ہونے کے باوجود ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر مصلحت پسندی کا شکار ، مدعی ارشاد چیمہ کا سرکار کے سامنے 10 منٹ میں تمام فراڈ ثابت کرنے کا دعویٰ ، وزیراعظم پاکستان عمران خان ، چیئرمین نیب اور چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری نوٹس لیکر بھاشا دیامر ڈیم کی کل لاگت کے 30 فیصد کے برابر لوٹمار کی کمائی ان مگرمچھوں سے نکلوانے کا مطالبہ ۔
روزنامہ خبریں کے مطابق دین کالونی کے رہائشی ارشاد چیمہ نے بتایا کہ گلوالہ کے مشتاق حسین شاہ ولد نذیر حسین شاہ جوکہ پنجاب کے ایک بہت بڑے لینڈ مافیا کا سرغنہ اور سیاسی اثرورسوخ بھی رکھتاہے۔ اس نے قیام پاکستان سے لیکر آج تک مختلف سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت سے مختلف انتقالات اور نام بوگس اور فرضی انتقالات اور بیعہ نامہ جات تیار کروا کر ہڑپ کرچکاہے کیونکہ اس کا ایک بھائی تحصیلدار اور ایک پٹواری تھا جس کے ذریعے سے اس نے سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت سے مختلف انتقالات اور بیعنامہ جات اپنے عزیز و اقارب کے نام تیار کروا کر رجسٹرڈ کروائے اور سرکاری خزانے کا کھربوں روپے ٹیکہ لگایا جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔ انتقال نمبر 52 تاریخ 28-06-1948 احاطہ نمبر 12 آبادی بھق محبوب شاہ چک نمبر 42 شمالی ۔ انتقال نمبر 84 تاریخ 19-05-1947 احاطہ نمبر 21-37 بحق احسان الحق شاہ وغیرہ چک نمبر 42 شمالی ۔ انتقال نمبر 156 مورخہ 06-02-1962 رجسٹری نمبر 71 مورخہ 24-01-1962 احاطہ نمبر 136-137-138-139 اروڑی احانہ بحق احسان الحق وغیرہ چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 547 تاریخ 10-11-1996 رجسٹری نمبر 1176 مورخہ 05-04-1995 احاطہ نمبر 22 آبادی بحق احسان الحق شاہ وغیرہ چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 185 احاطہ نمبر 126 اروڑی بحق بشیر حسین شاہ چک نمبر 42 ۔ انتقال نمبر 341 مورخہ 04-08-1976 رجسٹری نمبر 2102 مورخہ 15-06-1976 احاطہ نمبر 38 بحق مشتاق حسین شاہ چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 186 مورخہ 03-03-1967 احاطہ نمبر 124 اروڑی بحق عباس بیگم چک نمبر 42 شمالی ۔ انتقال نمبر 198 مورخہ 06-02-1967 احانہ نمبر 125 اروڑی بحق نذیر حسین شاہ چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 405 مورخہ 19-09-1967 احانہ نمبر 93 اروڑی بحق احسان الحق شاہ چک نمبر 42 شمالی ۔ انتقال نمبر 406 مورخہ 19-09-1967 احاطہ نمبر 94 اروڑی بحق اکرام الحق شاہ چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 230 مورخہ 24-04-1969 احاطہ نمبر 95 اروڑی بحق مسمات رسول بی بی چک نمبر 42 شمالی ۔ انتقال نمبر 384 مورخہ 08-11-1980 احاطہ نمبر 97 اروڑی بحق افتخار حسین شاہ چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 460 مورخہ 30-09-1987 احاطہ نمبر 182 اروڑی افتخار حسین شاہ چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 258 مورخہ 08-08-1971 رجسٹری نمبر 791 مورخہ 29-06-1971 احاطہ نمبر 146-147-148 اروڑی بحق محمد احمد چک نمبر 42 شمالی ۔ مورخہ 26-03-1962 ، انتقال نمبر 158 ، احاطہ نمبر 131 بحق مولانا بخش چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 530 مورخہ 10-11-1996 رجسٹری نمبر 3097 مورخۃ 16-11-1994 احاطہ نمبر 127 اروڑی بحق زبیدہ بیگم چک نمبر 42 شمالی ۔ انتقال نمبر 4065 مورخہ 08-08-1971 رجسٹری نمبر 354 مورخہ 05-04-1967 ، تفصیل رقبہ 10 مرلے بحق نذیر حسین شاہ چک نمبر شمالی۔ انتقال نمبر 351 مورخہ 13-02-1988 رجسٹری نمبر 961 مورخہ 19-10-1987 تفصیل رقبہ 97-3-4 کنال بحق مشتاق حسین شاہ وغیرہ 5 رکھ دھریمہ۔ انتقال نمبر 1566 تاریخ 08-12-1996 رجسٹری نمبر 931 مورخہ 08-11-1993 تفصیل رقبہ 145 کنال بحق مشتاق حسین شاہ وغیرہ چک نمبر 40 شمالی۔ انتقال نمبر 876 مورخہ 19-02-1963 رجسٹری نمبر 118 مورخہ 10-02-1962 تفصیل رقبہ 81 کنال بحق اکرام شاہ وغیرہ چک نمبر 44 شمالی۔ انتقال نمبر 877 مورخہ 19-02-1962 رجسٹری نمبر 152 مورخہ 14-02-1962 تفصیل رقبہ 47 کنال بحق نذیر حسین شاہ چک نمبر 44 شمالی۔ انتقال نمبر 1064 مورخہ 15-01-1964 رجسٹری نمبر 1122 مورخہ 14-10-1963 تفصیل ساڑھے 34کنال بحق بشیر حسین شاہ چک نمبر 44شمالی۔ انتقال نمبر 2726 مورخہ 30-03-1967 رجسٹری نمبر 322 مورخہ 19-03-1965 تفصیل رقبہ ساڑھے 40 کنال بحق اکرام الحق شاہ چک نمبر 45 شمالی۔ بیعنامہ نمبر 216 مورخہ 03-02-1969 بحق بشیر حسن شاہ تفصیل رقبہ 45 کنال چک نمبر 44 شمالی۔ بیعنامہ نمبر 273 مورخہ 10-02-1969 بحق نذیر حسین شاہ ساڑھے 31 کنال چک نمبر 44 شمالی۔ انتقال نمبر 9667 مورخہ 26-12-1968 رجسٹری نمبر 138 مورخہ 12-02-1968 تفصیل رقبہ ساڑھے 3کنال بحق اکرام الحق شاہ چک نمبر 45 شمالی۔ انتقال نمبر 231 مورخہ 08-06-1966 رجسٹری نمبر 321 مورخہ 31-03-1965 تفصیل رقبہ کنال 12 مرلے بحق احسان الحق شاہ چک نمبر 40 شمالی ۔ انتقال نمبر 271 مورخہ 05-09-1970 رجسٹری نمبر 1558 مورخہ 29-08-1969 تفصیل رقبہ 79 کنال بحق بشیر احمد شاہ چک نمبر 40 شمالی۔ انتقال نمبر 620 مورخہ 08-08-1970 رجسٹری نمبر 837 مورخہ 25-06-1970 تفصیل رقبہ 10 کنال بحق محمد دین ولد علم دین چک نمبر 43 شمالی۔ انتقال نمبر 4010 مورخہ 08-08-1970 رجسٹری نمبر 836 مورخہ 25-06-1970 تفصیل رقبل 8 کنال بھق محمد دین ولد علم دین چک نمبر 42 شمالی (وہ رقبہ جو کہ ہر تحصیل میں ہندوؤں کیلئے جس کو شمشان گھاٹ کہا جاتا تھا اور ہندووہاں پر اپنے مردوں کو جلاتے تھے)۔ انتقال نمبر 14287مورخہ 17-11-1985 تفصیل رقبہ کنال بحق زبیدہ بیگم چک نمبر 42 شمالی۔ انتقال نمبر 31640 مورخہ 08-11-2003 رجسٹری نمبر 4540 مورخہ 31-12-1998 تفصیل رقبہ ایک کنال بحق سرگودھا کے معروف ماہر ہڈی جوڑی میڈیکل کالج سرگودھا کے پروفیسر اور لینڈ مافیا سرغنہ مشتاق حسین شاہ کے اکلوتے چشم و چراغ ڈاکٹر ابرار حسین شیرازی چک نمبر 42 شمالی ہیں۔
اس کے علاوہ اورلڈ سیٹلائٹ ٹاؤن ہاؤسنگ سکیم سے پلاٹ نمبرز 86A- بحق بشیر حسین رقبہ 8 کنال ، 88A بحق نذیر حسین رقبہ 8 کنال ، 90Aبحق احسان الحق رقبہ 8کنال ۔ 95A بحق بشیر احمد رقبہ 8 کنال 108A- بحق اکرام الحق رقبہ کنا ۔ بھی غیر قانونی طریقے سے الاٹ کروائے گئے۔ جبکہ اولڈ سیٹئلائیت ٹاؤن سکیم کے پلاٹ نمبرز 236Dتا 243D قبرستان کیلئے مختص تھے ان کو بھی جعل سازی سے الاٹ کروا کر فروخت کردیا گیا۔ اس پر مزید یہ کہ سیٹلائٹ ٹاؤن بلاک D کا LOW LAND علاقہ رقبہ 88 کنال بھی غیر قانونی طریقے سے الاٹ کروا کر لوگوں کو فروخت کردیا گیا۔ جوکہ نقشہ میں تاحال خالی پلاٹ موجود ہیں۔ سرکاری رقبہ جات کی اس لوٹ مار کیخلاف سابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب مظفر رانجھا ، ڈائیریکٹر اینٹی کرپشن عاصم رجا کو بھی میں نے درخواستیں دی تھیں جن پر اسسٹنٹ دائیریکٹر خرم انور تفتیشی آفیسر مقرر ہوتے اور پنجاب لیول سے محکمہ مال کا ماہر تحصیلدار کوہائر کیا گیا جس نے بہت بڑا فراڈ ہونا ثات پایا۔ لیکن بعد ازانکوائری تینوں افسران مصلحت پسندی کا شکار ہوکر سرکاری رقبہ جات کو واپس نہ لے سکے۔ ارشاد چیمہ نے درد مند انداز میں کہا کہ میری وزیراعظم عمران خان ، چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار اور چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے یہ اپیل ہے کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیکر پنجاب میں جاری سرکاری رقبہ جات کو واگزار کروانے کے جاری آپریشن کے دوران پنجاب کے اس سب سے بڑے لینڈ مافیا کیخلاف بھی سخت کارروائی کر کے کھربوں روپے وصول کئے جائیں اور یہ رقم بھاشا دیا میرڈیم پر سرگودھا کے عوام کی طرف سے خرچ کر دی جائے۔