8اکتوبر2005کے تباہ کن زلزلے کی برسی کے موقع پر آزاد کشمیر میں تقریری مقابلہ، 7ویں جماعت کی عینی مختار راٹھور نے مقابلہ جیت کر وزیر تعلیم سے شیلڈ لینے سے انکار کر دیا

8اکتوبر2005کے تباہ کن زلزلے کی برسی کے موقع پر آزاد کشمیر میں تقریری مقابلہ، ...
8اکتوبر2005کے تباہ کن زلزلے کی برسی کے موقع پر آزاد کشمیر میں تقریری مقابلہ، 7ویں جماعت کی عینی مختار راٹھور نے مقابلہ جیت کر وزیر تعلیم سے شیلڈ لینے سے انکار کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مظفر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مظفرآباد آل آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر2005کے تباہ کن زلزلے کو 13برس بیت جانے کے موقع پر ایک تقریری مقابلہ منعقد ہوا جس میں 7ویں جماعت کی عینی مختار راٹھور نے مقابلہ جیت کروزیر تعلیم سے شیلڈ لینے سے انکار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق تقریب میں آزاد کشمیر کے وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی مہمان خصوصی تھے، آل آزاد کشمیر تقریری مقابلے میں آزاد کشمیر کے تمام سکولوں کے بچوں اور بچیوں نے حصہ لیا،اس تقریری مقابلے میں اول نمبر پر آنے والی بچی عینی مختار راٹھور جماعت ہفتم(7ویں ) کی طالبہ ہے جو کہ ضلع حویلی کے گاؤں دھڑہ خاص سے تعلق رکھتی ہے اور بیگم شاہجہاں گورنمنٹ مڈل سکول پلنگی میں زیر تعلیم ہے۔رپورٹ کے مطابق صورت حال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب عینی راٹھور نے وزیر تعلیم سے شیلڈ لینے سے انکار کر دیا اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کر دیا کہ سر مجھے شیلڈ نہیں سکول چاہیے میرے سکول کو ہائی سکول کا درجہ دیا جائے۔ عینی راٹھور کا کہنا تھا کہ اس سکول کی عمارت تو تعمیر کر دی گئی ہے لیکن اس سکول ہائی سکول کا درجہ نہیں دیا جا رہا۔
رپورٹ کے مطابق اس بات پر منتظمین نے زبردستی ایوارڈ دلوانے کی کوشش کی جس پر عینی کا کہنا تھا کہ مجھے ایوارڈ نہیں چاہیے میرے سکول کو ہائی کیا جائے، میں جماعت ہفتم میں ہوں جبکہ میر سکول مڈل ہے اور میں آگے کہاں جا کر تعلیم حاصل کروں گی؟ عینی راٹھور کو تسلی دیتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا ہم اس پر بات کریں گے، تاہم اس یقین دہانی کے بعد عینی راٹھور نے ایوارڈ وصول کیا۔وا ضح رہے کہ یہ وہ سکول ہے جس سے آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ ممتاز حسین راٹھور نے تعلیم حاصل کی ہے،ممتاز راٹھور کی والدہ محترمہ کے نام پر یہ سکول ابھی تک مڈل ہی ہے۔