پنجابی زبان کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت ہے”پاکستان“ فورم میں مکالمہ
لاہور(فورم رپورٹ۔تصاویر، ندیم احمد) پنجابی زبان اور ادب کے موضوع پر گزشتہ روز ”پاکستان“فورم میں مکالمہ کا اہتمام کیا گیا۔جس میں چیئرپرسن شعبہ پنجابی جامعہ پنجاب لاہور ڈاکٹر نبیلہ رحمان،ڈاکٹر صائمہ بتول،ڈاکٹر فلیحہ زہرا کاظمی،کلیان سنگھ کلیان نے شرکت کی۔نقابت کے فرائض ڈاکٹراختر حسین سندھو نے انجام دیئے۔اس موقع پر ڈاکٹر نبیلہ رحمان نے کہا کہ پنجاب دھرتی سے تعلق رکھنے والا ہر شخص پنجابی سے پیار کرتا ہے کیونکہ پنجابی میٹھی اور خوبصورت زبان ہے ان کامزید کہنا تھا کہ پنجابی زبان کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی وی،ریڈیو پر چلنے والے اشتہارات کو پنجابی میں بیان کیا جائے۔ڈاکٹر فلیحہ زہرا کاظمی نے کہا کہ کسی بھی معاشرہ کی اخلاقیات کی بنیاد وہاں کی ثقافتی اقدار ہوتی ہے جن کو زندہ رکھنا بہت ضروری ہے۔ڈاکٹر صائمہ بتول نے پنجابی زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے کا مطالبہ کیا تا کہ بزرگوں، صوفیا کے ورثہ کی حفاظت کی جائے۔ڈاکٹر صائمہ کے مطابق یہ مقام افسوس ہے کہ ہم بزرگوں کی جائیداد کے وارث ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر زبان و ثقافت سے منہ موڑ لیتے ہیں۔کلیان سنگھ کلیان نے کہا کہ انگریزوں نے پنجابی کو بہت زیادہ نقصان پہنچایاپنجابیوں کو ہر میدان میں پیچھے رکھنے کی دانستہ کوشش کی گئی لیکن ہمیں اس کی بات کی پرواہ کئے بغیر پنجابی زبان کی بہتری کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ڈاکٹر اختر حسین سندھو کا کہنا تھا کہ دوسرے مضامین کی ترقی اور ایجادات کا اثر وہاں کی زبان پر ہوتا ہے،پنجابی زبان ہمارے ملک کی پہچان ہے کیونکہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ بولے جانیوالی زبان پنجابی ہے جبکہ ملک کے دیگر صوبوں میں بھی پنجابی بولنے والے لوگ موجود ہیں۔
پنجابی زبان