مولانا فضل الرحمان نےکبھی کسی کو کافر نہیں کہا، اگر وہ مذہب کے نام پر تشدد پر اکساتے تو حمایت نہ کرتے : سینیٹر مصدق ملک

مولانا فضل الرحمان نےکبھی کسی کو کافر نہیں کہا، اگر وہ مذہب کے نام پر تشدد پر ...
مولانا فضل الرحمان نےکبھی کسی کو کافر نہیں کہا، اگر وہ مذہب کے نام پر تشدد پر اکساتے تو حمایت نہ کرتے : سینیٹر مصدق ملک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ن لیگ کے رہنما مصدق ملک نے کہا ہے کہ سیاسی لوگوں کو غدار اور یہودی ایجنٹ جیسے القابات سے نوازنا درست نہیں ،  سیاستدان غدار نہیں ہیں،مولانا فضل الرحمان نے کبھی کسی کو کافر نہیں کہا،  اگر وہ مذہب کے نام پر تشدد پر اکساتے تو ہم کبھی ان کی حمایت نہ کرتے۔

لیگی رہنما سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا  کہ حکومت نے گفتگو کے راستے بندکیے،پارلیمان میں بھی کوئی گفتگو نہیں ہوتی ،ا س لیے ہمارے پاس اب سڑکوں پر آنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ، ہم جب کوئی بات کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ این آر او مانگا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی لوگوں کو غدار اور یہودی ایجنٹ جیسے القابات سے نوازنا درست نہیں ، ہمارے ایک دوسرے سے سیاسی اور نظریاتی اختلاف ہوسکتے ہیں لیکن سیاستدان غدار نہیں ہیں۔  ہم حکومت کے خلاف پرامن اور آئینی حدود میں رہ کر احتجاج کریں گے ،مولانا فضل الرحمان نے کبھی کسی کو کافر نہیں کہا، انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ فلاں شخص بے دین ہے اس کو گولی مار دو، اگر مولانا مذہب کے نام پر تشدد پر اکساتے تو ہم کبھی ان کی حمایت نہ کرتے۔

سینیٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ مولانا کے بھائی میرے کولیگ ہیں، ہم سب انہیں جانتے ہیں، میں نے کبھی ان کے منہ سے تشدد پر ابھارنے کے بارے میں کوئی بات نہیں سنی، ہر کسی کا مذہب اسلام ہے تو آپ کی مذہب کارڈ سے  کیا مراد ہے؟۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محمد زبیر اپنی ملاقات کی وضاحت کرچکے اور نوازشریف نے بھی پارٹی رہنماﺅں کو ملاقاتوں سے منع کر دیا ہے۔

مزید :

قومی -