چارسدہ،نجی سکول انتظامیہ کی بچوں پر تشدد، والدین مشتعل، سکول بیگز جلا دیئے
چارسدہ(بیورورپورٹ) چارسدہ میں نجی سکول کی جانب سے بچے پر تشدد۔ میڈیا میں خبر آنے پر سکول انتظامیہ آپے سے باہر۔متاثرہ بچے کے دیگر بہن بھائیوں کو سکول سے زبردستی نکال دیا۔ بچوں کے والدین نے سکول کے سامنے بچوں کے سکولز بیگ کو آگ لگا دی اور مردان روڈ کو کئی گھنٹوں تک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔تفصیلات کے مطابق چارسدہ میں پشاور ماڈل سکول میں پڑھنے والے پانچویں جماعت کے طالب علم سلطان پر سکول ٹیچر کے تشدد کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے۔اس حوالے سے متاثرہ طالب علم کے والد سلیم نے میڈیا کو بتایا کہ سکول کے ایک مس نے ان کے بیٹے سلطان کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا جس کے خلاف انہوں نے سکول انتظامیہ سے شکایت کی مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی جس پر انہوں نے سٹی تھانہ میں خاتون سکول ٹیچر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جس کا برا مانتے ہوئے سکول انتظامیہ نے سکول میں پڑھنے والے ان کے تینوں بچوں کو سکو ل سے نکال دیا۔اس واقعہ کے خلاف متاثرہ طالب علم سلطان اور ان کے دیگر دو بہن بھائیوں نے سکول کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر ٹریفک کا نظام درہم برہم کردیا۔متاثرہ طالب علموں نے سڑک پر سکول بیگز جلاکر شدید احتجاج کیا۔ اس موقع پر متاثرہ طالب علم کے خاندان کے لوگوں نے بھی شدید احتجاج کیا اور کئی گھنٹوں تک سکول مردان روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس کے باعث شہریوں کو بھی شدید مشکلات کے سامنا کرنا پڑا۔بعدا زاں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کی مداخلت پر مظاہرین نے آج جمعہ تک اپنا احتجاج ختم کر دیا ہے۔دوسری طر ف سکول انتظامیہ نے اپنے موقف میں کہا کہ سکول سے بچوں کے اخراج کے حوالے سے خبر میں کوئی حقیقت نہیں۔سکول میں پڑھنے والے تمام طالب علم ہمارے بچے ہیں اور ہمیں بچوں کا مستقبل بنانا ہے۔ دوسری جانب مقدمہ میں نامزد خاتون سکول ٹیچر نے مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی ہے۔