سرکاری اناج منڈی پرغیرقانونی قبضہ کیخلاف سکھرہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کردیا،تعمیراتی کام بند،حکام طلب
ڈہرکی(نامہ نگار)ڈہرکی میں سرکاری اناج منڈی پر غیرقانونی قبضے کے خلاف ہائی کورٹ سکھر نے سٹے جاری کردیا، تعمیراتی کام بند کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے مارکیٹ کامیٹی کے چیرمین سمیت دیگر کو 14اکتوبر(بقیہ نمبر34صفحہ6پر)
کو عدالت طلب کرلیا، فریقین کو نوٹس جاری کردیئے، تفصیل کے مطابق ڈہرکی کی جونگ کالونی روڈ پر سرکاری اناج منڈی کی ساڑھے سات ایکڑ ایراضی پر دس روز قبل لونڈ گروپ کی طرف سے مبینہ غیرقانونی طریقے سے قبضہ کرکے دوکانوں کی تعمیر شروع کردی تھی،مارکیٹ کامیٹی کے چیئرمین چوہدری عبدالرزاق آرائیں نے اپنے اختیارات کا ناجائزفائدہ اٹھاتے ہوئے مذکورہ سرکاری اناج منڈی کی سرکاری اراضی پر 6دکانوں کے ٹینڈر جاری کئے تھے جبکہ 9دکانوں کی تعمیر کی جاری تھی،سرکاری ایراضی پر قبضے کے خلاف سیاسی و سماجی رہنماؤں اور شہریوں نے عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا،میاں خالد احمد،غریب نواز علوی،شکیل رضا اورغلام نبی اعوان اپنے وکیل کاشف شیخ کی معرفت سکھر ہائی کورٹ میں سی پی دائر کرائی تھی، گزشتہ روز سکھر ہائی کورٹ نے سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ کے خلاف سٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے سرکاری اراضی پر تعمیراتی کام بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین چوہدری عبدالرزاق آرائیں سمیت کمشنر سکھر، ڈی سی گھوٹکی، سینئر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری ریونیو سندھ، ڈائریکٹر جنرل ایکسیٹینشن ایگریکلچر حیدرآباد اور دیگر کو 14اکتوبر کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا، پٹیشن میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ اناج منڈی جوکہ سرکاری کی ملکیت ہے 40سال قبل مذکورہ سرکاری اراضی اس وقت بیوپاریوں کو الاٹ کی گئی تھی لیکن اس وقت بیوپاریوں نے مارکیٹ کی تعمیر نہیں کرائی، 40سال بعد مارکیٹ کمیٹی پر غیرقانونی طریقے سے قبضہ کرکے تعمیراتی کام شروع کیا گیا ہے جوکہ غیرقانونی عمل ہے،کورٹ کی طرف سے سٹے آرڈر جاری کرنے کے بعد فریقین کو نوٹس بھی جاری کئے گئے ہیں، دوسری طرف سرکاری اناج منڈی پر غیر قانونی قبضے کے خلاف کورٹ کی طرف سے حکم امتناعی جاری ہونے کے بعد لونڈ گروپ میں کھلبلی مچ گئی،سرکاری اراضی پر قبضہ کو برقرار رکھنے کے لئے لونڈ گروپ سرگرم ہوگیا ہے۔
حکم امتناعی