حکومت کے دشمن ہیں نہ حق کا دامن چھوڑیں گے: مفتی تقی عثمانی
ملتان ( سٹی رپورٹرر) وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام" خدمات مدارس دینیہ کنونشن" بسلسلہ تقسیم انعامات پوزیشن ہولڈرطلباء و طالبات جامعہ خیرالمدارس اورنگزیب روڈ ملتان میں زیر صدارت شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان منعقد ہوا، کنونشن میں صوبہ پنجاب کے ڈویژن ملتان، ڈویژن بہاولپور، ڈویژن ڈیرہ غازی خان، ڈویژن ساہیوال اور ضلع بھکر و میانوالی کے وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے ملحق ہزاروں دینی مدارس و جامعات کے مہتممین و منتظمین نے شرکت کی۔کنونشن سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے دشمن بھی نہیں اور حق کا دامن بھی کبھی نہیں چھوڑیں گے، ہم مدارس میں حکومت کی معمولی سی بھی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس نبوی علوم اور اسلامی تہذیب کے پاسبان ہیں، دشمن مدارس کی وحدت توڑ کر اپنا ایجنڈا پورا کرنا چاہتا ہے۔کنونشن سے قائد جمعت مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام علوم کا مأخذ قرآن ہے۔اسلام میں قومیت کی بنیاد پر تعصب کی کوئی گنجائش نہیں۔اس موقع پرانہوں نے مدارس کے منتظمین کو ہدایت کی کہ”شدت اور انتہاء پسندی نامناسب اور اعتدال مطلوب ہے۔“عبدیت اور عبادت خلافت کی پہلی شرط ہے۔دینی مدارس میں تعلیم کے ساتھ عملی زندگی کی بہترین تربیت کی جاتی ہے۔سیاسی حالات کے پس منظر میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کا ایجنڈا ہی دینداری کو کچلنا ہے۔مفتی محمود کے نزدیک ووٹ کی حیثیت ”بیعت“کی ہے۔ جب ہم ووٹ کو”بیعت“ سمجھتے ہیں تو اس میں دھاندلی کسی بھی طرح براشت نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے وفاق المدارس کے نو منتخب صدر مولانا مفتی محمد تقی عثمانی اور ناظم اعلیٰ مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کی قیادت سے متعلق کہا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور جمعیت علماء اسلام کے درمیان تعاون کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔جمعیت علماء اسلام مدارس اور مذہبی طبقہ کی قوت ہے۔کنونشن سے ناظم اعلیٰ وفاق المدارس مولانا محمد حنیف جالندھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کی حریت فکر و عمل کی ہر حال میں حفاظت کی جائے گی۔ مدارس کی رجسٹریشن ہم پہلے بھی کراتے رہے ہیں اب بھی کرائیں گے۔تاہم مدارس کی رجسٹریشن کے سلسلہ میں طے شدہ معاہدہ پر عمل نہیں ہورہا۔ مدارس کی رجسٹریشن کو ایک سال کی بجائے ہمیشہ کے لیے نافذالعمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، چیرٹی ایکٹ اور وقف املاک جیسے بلز کو ہم مدارس کے لیے تسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ گھریلوتشدد بل اور تبدیلی مذہب کے نام پر اسلام قبول کرنے پر قدغن برداشت نہیں کی جاسکتی۔اس موقع پر چار ہزار کے قریب مدارس کے مہتممین نے نو منتخب صدر مولانا مفتی تقی عثمانی کی صدارت اور وفاق کو متحد رکھنے کی بھر پور تائید کی۔کنونش سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان جنوبی پنجاب کے ناظم مولانا زبیراحمد صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چھوٹے مدارس کو ہراساں کرنے کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے،اس موقع پر مفتی صلاح الدین ایوبی ایم این اے، مولانا صفی اللہ،مولانا قاضی عبد الرشید، اور مولانا مفتی اسعد محمود ایم این اے کے علاوہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی و صوبائی قائدین،مولانا مفتی محمد طیب فیصل آباد، مولانا ارشاد احمد کبیروالا،مولانا ظفر احمد قاسم ٹھینگی وہاڑی،مولانا مفتی طاہر مسعود سرگودھا،مولانا منیر احمد منور کہروڑپکا،مولانا محمد میاں لودھراں،مولانا مفتی محمد مظہر شاہ اسعدی بہاول پور،مولانا معین الدین وٹو بہاولنگر،مولانا مفتی خالد محمود ڈیرہ غازی خان،مولانا رشید احمد شاہجمالی ڈیرہ غازی خان،مولانا محمد عمر قریشی مظفرگڑھ،مولانا محمد نواز ملتان،مولانا صفی اللہ بھکر،مولانا کریم بخش ملتان،مولانا عبدالستار ملتان،مولانامحمد صہیب بہاولپور،مولانا پروفیسر محمد مکی مظفرگڑھ،مولانا محمد عامر فاروق عباس رحیم یار خان،مولانا محمداحمد ادریس ملتان،مولانا مفتی محمد طیب معاویہ شجاع آباد،مولانا احمد حنیف جالندھری ملتان،مولانا کلیم اللہ رشیدی ساہیوال،مولانا عبدالمعبود آزاد مظفرگڑھ نے شرکت اور خطاب کیا۔اس موقع پر 21مدارس اور 50کے قریب طلبہ و طالبات کو اعلیٰ تعلیمی کار کردگی پر اعزازی شیلڈز اور انعامات سے نوازا گیا۔
مفتی تقی عثمانی