خالد مقبول صدیقی نے مشرق وسطیٰ کا امن فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا

خالد مقبول صدیقی نے مشرق وسطیٰ کا امن فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا
خالد مقبول صدیقی نے مشرق وسطیٰ کا امن فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)  ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے فلسطینیوں پر مظالم اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ فلسطینیوں کی آزادی تک مشرقِ وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا اور مشرقِ وسطیٰ میں ہونے والی بد امنی پوری دنیا کو خراب کر سکتی ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ امید ہےکہ آپ ترقی کے سفر کا ہمارے ساتھ آغاز کریں گے، جس پروپیگنڈے سے لوگوں کو ایم کیو ایم سے دور کرنے کی کوشش کی گئی وہ ناکام ہوا۔

اُنہوں نے کہا کہ اب آپ یہاں آگئے ہیں تو ہم آپ کو یہاں سے جانے نہیں دیں گے، آپ بھی ہمارے جتنے ہی پاکستانی ہیں، برابر کے حق دار اور برابر کے وفادار ہیں، اسی ملک میں ہمارا جینا مرنا ہے اور اسی ملک میں دفن ہونا چاہیں گے۔پاکستانی بنگالی بھائیوں اور پاک مسلم الائنس دیوان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک دین کے نام پر بنا ہے زبان کے نام پر نہیں، 1970ء میں آپ کے پاس چوائس تھی لیکن آپ نے پاکستان کو چنا۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ نے پاکستان بنگال مسلم اقلیتی علاقوں کے ووٹ سے بنا ہے اور ان شاء اللّٰہ ہم سب مل کر پاکستان کو بچائیں گے اور اس کی بقا کی جدوجہد کریں گے۔

ایم کیو ایم کے کنوینر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑا ہونا آسان فیصلہ نہیں لیکن آپ ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں اب ہم آخر تک آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ جب ہم نے ہجرت کی تو ہم پاکستان کو اپنے ساتھ لائے تھے، ہم ہیروئن یا کلاشنکوف لے کر نہیں آئے تھے بلکہ جانوں کی قربانی دے کر آئے تھے۔

خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ہم اپنے حصّے کی تبدیلی لا چکے ہیں اور عام پاکستانی کو ایوان میں پہنچایا اور اب ہم 15 اکتوبر کو صرف اورنگی کے عوام کے لیے جلسہ کرنے جا رہے ہیں۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام بنگالی پاکستانیوں کو شہری حقوق دیے جائیں، افغانیوں کے علاوہ بھی غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف قانون کے تحت فیصلہ کرنا چاہیے۔
روزنامہ پاکستان کا واٹس ایپ چینل جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

مزید :

قومی -