محکمہ جیل خانہ جات میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں کا انکشاف روزنامہ پاکستان نے سفارشی ارکان اسمبلی اور سیاسی رہنماﺅں کی فہرست حاصل کرلی

محکمہ جیل خانہ جات میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں کا انکشاف روزنامہ پاکستان نے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (شہباز اکمل جندران) محکمہ جیل خانہ جات پنجاب میں سیاسی اثرروسوخ کی بنا پر وارڈرز کی بھرتیاں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے،فیصل آباد میں وارڈرز کی 242سیٹو ں پر مبینہ طورپر صوبائی وزرا ،ایم این ایز ، ایم پی ایز ، صوبائی سیکرٹریوں اور پولیس کے اعلیٰ افسروں کے سفارشی امیدوار بھرتی کئے گئے،معلوم ہوا ہے کہ محکمہ جیل خانہ جات کے فیصل آباد ریجن میں وارڈرز کی بھرتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہے، بھرتی سے قبل ڈی آئی جی فیصل آباد ریجن ملک مبشر نے سفارشیوں کی فہرستیں مرتب کیں،اور صرف صوبائی وزیر جیل خانہ جات ، صوبائی وزیر قانون ، ایم این ایز ، ایم پی ایز، صوبائی سیکرٹریوں ،اعلیٰ پولیس افسروں اور دیگر سفارشیوں کے امیدوارہی کامیاب ٹھہرائے ،ڈی آئی جی ملک مبشر نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہوئے اپنے کئی امیدواربھی کامیاب کروائے، کامیاب امیدواروں میں بہت سے میدوار دوڑ میں نہ صرف ناکام ہوئے بلکہ بعض امیدوار انٹرویو کے لیے بھی حاضر نہ ہوئے اسی طرح بہت سے امیدوار میڈیکلی ان فٹ ہونے یا چھوٹے قد اور کمزور صحت یا سینے کی کم چوڑائی کے باوجود بھرتی کئے گئے، ڈی آئی جی ملک مبشر کی طرف سے مرتب کردہ سفارشی فہرست کے مطابق فیصل آباد ریجن میں وارڈرز کی سیٹوں پر سفارشی بھرتی کئے جانے والوں میں مجاہد عباس ولد سارنگ علی کے سفارشی ایم پی اے ثقلین سپر ا ہے، اسی طرح ندیم ریاض ولد محمد ریاض کے سفارشی صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ ہیں، ساجد علی ولد سلطان کے سفارشی صوبائی سیکرٹری ریگولیشنز ہیں،محمد اکرام ولد احمد نواز کی سفارشی ایم این اے غلام بی بی بھروانہ ، شاہد اقبال ولد شوکت علی کے سفارشی ایم پی اے رائے اعجاز حسین اور خواجہ احمد حسن ہیں، شکیل عباس ولد منظور حسین کے سفارشی ایم پی اے غلام نظام سیالوی ایم پی اے، شاہد اکرام ولد محمد افضل کے سفارشی ایم این اے عنایت شاہ،وقاص اقبال ولد محمد اقبال کے سفارشی سابق ایم این اے ، اللہ دتہ ولد ذولفقار کے سفارشی ایم این اے ریاض فتیانہ، محمدعمران ولد عبدالعزیزکے سفارشی بھی ایم این اے ریاض فتیانہ ہیں، اسی طرح ایم پی اے ثقلین سپرا کے سفارشیوں میں عمران خان ولد نورمحمد،اعجاز علی ولد حق نواز شامل ہیں، جبکہ ایم این اے ریاض فتیانہ کے دیگر سفارشیوں میں محمد عرفان ولد محمد اقبال،غلام عباس ولد اللہ دتہ شامل ہیں، اسی طرح محمد امجد ریاض ولد محمد ریاض کی سفارشی ایم این اے غلام بی بی بھروانہ ہیں، جبکہ نوید احمد ولد بشیر احمد ، محمد افضل ولد قاسم علی،اور فیاض علی ولد محمد نواز کے سفارشی وزیر جیل خانہ جات محمد اقبال چنڑ ہیں ، اشفاق احمد ولد بشیر احمد کے سفارشی ایم پی اے منور غوث، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے دیگر سفارشیوں میںمحمد سجاد خان ولد منظور احمد خان، محمد اقبال ولد محمد انور اور فرمان علی ولد امداد علی شامل ہیں،اسی طرح ثقلین مصطفی ولد انور علی کے سفارشی ایم این اے عنایت شاہ ، مبشر حسین ولد امیر حسین کے سفارشی سیکرٹری ریگولیشنز، قاسم شہزاد گل ولد غلام محمد کے سفارشی محکمہ جیل خانہ جات کے سیکشن افسر نذیر ملک ہیں، سید غلام اکبر ولد سید اعجاز حسین شاہ کے سفارشی ڈی آئی جی ٹریفک ہیں، محمد رفیق ولد پٹھان خان کے سفارشی محبوب سلطان باہو ، غلام مصطفی ولد لال کے سفارشی ڈپٹی سیکرٹری قانون ، اور محمد عمران خان ولد لشکر خان ، امان اللہ خان ولد محمد افضل ، ٹیپوسلطان ولد برخوردار، ثمر عباس ولد فلک شیر،بشیر احمد ساجد ولد غلام جعفر کے سفارشی ایم پی اے مرتضیٰ شمیم ہیں،ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک مبشر نے سفارشیوں کی آڑ میں مبینہ طورپر رشوت لیکراس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک مبشر کا کہناتھا کہ ان پر سیاسی بھرتیوں کا الزام سراسر غلط ہے ،انہوں نے قطعی طورپر میرٹ پر بھرتیا ں کیں،جس کے باعث سیاسی شخصیات ان سے ناراض ہیں ، اس سلسلے میں گفتگو کے لیے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے موقف نہ دیا ، دوسری طرف ایڈیشنل ہوم سیکرٹری محکمہ جیل خانہ جات پنجاب ڈاکٹر شعیب کا کہناتھا کہ ان کے علم ایسی کوئی بات نہیں ہے ،اگر ایسا ہوا تو ذمہ دار بچ نہیں سکیںگے۔

مزید :

صفحہ اول -