ای ڈی او ایجوکیشن کی غیرمشروط معافی، توہین عدالت کانوٹس واپس
لاہور (نامہ نگار خصوصی)ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن لاہور محمد پرویز اختر کی طرف سے غیرمشروط معافی مانگنے پر لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا۔ سابق سکول ٹیچر منظور صابر نے عصمت کمال ایڈووکیٹ کی طرف سے توہین عدالت کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 2005ءمیں پنجاب سروس ٹربیونلز نے اپنے فیصلے میں محکمہ تعلیم کو حکم دیا تھا کہ درخواست گزار کو ای ایس ٹی سے ترقی دیکر کے ایس ایس ٹی بنایا جائے، بعدازاں محکمہ تعلیم نے ٹربیونل کا فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جس پر ہائیکورٹ میں رٹ درخواست دائر کی جس پر فیصلہ کرتے ہوئے عدالت نے محکمہ تعلیم کو ٹربیونل کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دے دیا۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود بھی ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ٹربیونل کا فیصلہ مان رہا ہے اور نہ ہی عدالتی حکم پر عملدرآمد کر رہا ہے ، اس لئے ای ڈی او ایجوکیشن کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جسٹس خالد محمود خان نے گزشتہ روز کیس کی سماعت شروع کی تو ای ڈی او ایجوکیشن نے غیرمشروط معافی مانگتے ہوئے عدالت کو یقین دہانی کرائی کے درخواست گزار کے حوالے سے ٹربیونل کے فیصلہ پر عمل کر دیا جائے۔ جسٹس خالد محمود خان نے ای ڈی او ایجوکیشن کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل نہ کرنے والے سرکاری افسروں سے نرمی نہیں برتی جا سکتی۔ عدالت نے ای ڈی او کی معافی مانگنے اور یقین دہانی پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔