مجوزہ احتساب بل ایک نیا این آر او ہے ، مسترد کرتے ہیں، ساجد میر
لاہور(نمائندہ خصوصی(مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے مجوزہ احتساب بل کو نیااین آرا و قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ ہماری پارٹی سینٹ میں اسکے خلاف آواز اٹھائے گی۔ حکومت ماضی کی حرام کاریاں حلال کرنے کے چکر میں ہے۔ احتساب ماضی سے شروع ہونا چاہیے، مسلم لیگ ن کو بھی دو ٹوک انداز میں اس بل کو مسترد کردینا چاہیے۔ نگران حکومت اتفاق رائے سے بنانے کایہ مطلب نہیں ہونا چاہیے کہ حکومت اپوزیشن سے ناجائز اقدامات پر مہر لگوانے کا تقاضا کرے۔ جامعہ ابراہیمیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کو عمران خاں کی طرح ایم کیو ایم کے معاملے میں یو ٹرن نہیں لینا چاہیے۔اقتدار کی سیاست میں اصول اور اقدار کو پس پشت نہیں ڈالنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جس نے جب بھی کرپشن کی اور قومی دولت لوٹی سب کا احتساب ہونا چاہیے نئے احتساب بل کا اطلاق ماضی کی کرپشن پر نہ کرنے کی بات غیر منطقی ہے۔جسکا سیدھا مطلب موجودہ حکمرانوں کی کرپشن کو بچانا ہے۔ ہم اس بل کو مسترد کرتے ہیں یہ ایک نیا این آراو ہے ۔ پروفیسر ساجد میر نے کہاکہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کی موجودہ لہر میں بزرگ شیطان کا ہا تھ ہے۔ دشمن ہمیں آپس میں لڑا کر ملک میں انارکی پیدا کرنا چاہتا ہے۔ ملکی یکجہتی کو نسل کے ماضی کے ضابطہ اخلاق پر عمل کرلیا جائے تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے