کرپٹ نظام۔۔۔عذاب تو پہلے ہی آیا ہوا ہے

سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہے، عمران خان کی ریلی پر دنیا جہاں کے عالم اور فاضل اپنے اپنے علم کا اظہار کررہے ہیں، حیرت کی بات تو یہ ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے اب ملک جہاں پر انصاف نام کی کوئی چیز نہیں روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو بجلی کی کمی سے ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انسان کی عزت دولت کچھ بھی محفوظ نہیں۔ علم کا معیار دن بدن گرتا جارہا ہے اور تعلیم کے نام پر نجی تعلیمی اداروں میں عوام کو لوٹا جارہا ہے۔ پولیس کا رویہ چوروں سے بھی بدتر ہے۔ جہاں عدالتیں انصاف دینے سے قاصر ہیں، جہاں ڈاکٹر مریض سے ایسا سلوک کرتے ہیں جیسے دشمن ملک کے فوجی ہوں، جہاں طاقتور کم زور کے ساتھ جو دل چاہے کرے، جہاں کوئی بھی کام رشوت اور سفارش کے بغیر نہیں ہوتا، جہاں بنیادی ضرورتوں کے نام پر یہ لوگ اپنی تذلیل کرواتے ہیں مثلاً اگر آپ کا فون، انٹرنیٹ، بجلی کا جوڑ، پانی کا کنکشن کچھ بھی خراب ہوجاتا، جہاں عید اور کسی بھی تقریب کے موقع پر ٹرانسپورٹر مرضی کے کرائے لیتے ہیں۔ جہاں کھانے کی کوئی چیز خالص نہیں اور دن بدن عوام کی پہنچ سے دور ہورہی ہے کچھ حضرات کہتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک تو ہے، نظام کو چلنے دیا جاتا ہے، پتہ نہیں کس نظام کی بات کررہے ہیں۔ مجھے تو وہ نظام نظر نہیں آتا۔ دیکھئے ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان کا مسئلہ بدانتظامی ہے اور بدانتظامی پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ انصاف کی عدم دستیابی انسانوں کو درندوں میں بدل رہی ہے۔ ہر شخص غصے میں اور ذہنی دباﺅ میں ہے۔ صرف وہ لوگ خوش ہیں جو اس نظام کو جوکوں کی طرح چمٹ چکے ہیں اور عوام کا خون چوس رہے ہیں اور بھائی اگر سب ٹھیک ہے تو پھر کچھ ٹھیک کیوں نہیں؟
عمران سے دشمنی اپنی جگہ شاید آپ کو ان کے مخالفین سے پیار ہی ہو۔ مگر یہ بات یاد رکھیے بدانتظامی کا واحد علاج عوام کی حقیقی نمائندگی ہے اور وہ الیکشن کے نظام کو درست کرنے سے ہی ٹھیک ہوگی اور عمران بھی یہ ہی کہہ رہا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ کرپشن، جرم، دہشت گردی، شدت پسندی، ملاوٹ، اقربا پروری سے اٹے ہوئے معاشرے پر عذاب اس لئے آئے گا کہ اسلام آباد کے دھرنے میں کچھ خواتین نے رقص کیا۔یورپ یا امریکہ میں عذاب نہیں آیا حالانکہ وہاں رقص و سرور کی باتیں عام ہیں،جس کی وجہ انتہائی سادہ ہے کہ وہاں ہر شخص کو انصاف تک رسائی حاصل ہے ،نظام موجود ہے اور کسی پر ظلم بھی نہیں ہوتا ۔ یہ اسلام آباد میں روایتی لباس میں ملبوس خواتین کے تقریباً گھریلو رقص سے پاکستان پر عذاب نہیں آئے گا، اگر عذاب آنا ہو تو اس کی وجوہات اور بھی بہت سی ہیں۔ اس لئے کرپٹ نظام کے ہوتے ہوئے پتہ نہیں آپ لوگ کس عذاب کا انتظار کررہے ہیں۔ ارے بھائی یہ لوگ عذاب نہیں تو اورکیا ہیں۔