سیمنٹ کی ترسیل35لاکھ 85ہزار ٹن تک پہنچ گئی: مینو فیکچررز ایسوسی ایشن

سیمنٹ کی ترسیل35لاکھ 85ہزار ٹن تک پہنچ گئی: مینو فیکچررز ایسوسی ایشن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (آن لائن)آل پاکستان سیمنٹ مینو فیکچررز ایسو سی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق اگست 2016میں سیمنٹ کی ترسیل35لاکھ 85ہزار ٹن تھی جو کہ اگست2015کے 30لاکھ71ہزار ٹن سے 16.75فیصد زیادہ ہے۔ اس میں مقامی کھپت 30لاکھ 28ہزار ٹن تھی ۔ یہ 2015کے اسی مہینے کی 20لاکھ50ہزارٹن سے کھپت سے20.92فیصد زیادہ ہے۔نارتھ ریجن میں سیمنٹ کی ترسیل 24لاکھ95ہزارٹن تھی ۔ اگست2015میں نارتھ ریجن میں سیمنٹ کی ترسیل 20لاکھ 34ہزار ٹن تھی۔ساؤتھ ریجن میں ترسیل اگست 2015کے4لاکھ70ہزار ٹن سے بڑھ کر 5لاکھ32ہزار ٹن ہو گئی ہے۔اس طرح حالیہ مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں سیمنٹ کی مقامی منڈی میں کل ترسیل پچھلے سال کے دو مہینوں کے43لاکھ ٹن کے مقابلے میں13.83فیصد بڑھ کر 48لاکھ9ہزار ٹن ہو گئی ہے۔ مجموعی طور پر سیمنٹ کی برآمدات میں کمی ہو رہی ہے۔رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں سیمنٹ کی برآمد پچھلے مالی سال کے ان دو مہینوں کے 10لاکھ32 زار ٹن سے کم ہو کر 10لاکھ22 ہزار ٹن ہو گئی ہے۔ اس میں افغانستان کو سیمنٹ کی برآمد میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ افغانستان کو اس مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں سیمنٹ کی برآمد 3لاکھ46ہزار9سو28ٹن رہ گئی ہے جو کہ پچھلے مالی سال کے پہلے دو مہینوں میںیہ برآمدات 3لاکھ94ہزار5سو ٹن تھیں۔
مجموعی طور پر یہ خسارہ 12.1فیصد ہے۔سمندر کے راستے سیمنٹ کی برآمد میں زیادہ کمی ہوئی ہے۔رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں سمندر کے راستے سیمنٹ کی ترسیل 4لاکھ 7ہزار120ٹن رہ گئی ہے جو کہ پچھلے مالی سال کے پہلے دو مہینوں کی 5 لاکھ 37ہزار120ٹن سے 24.19فیصد کم ہیں۔تاہم انڈیا کو سیمنٹ کی برآمدات میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس مالی سال میں سیمنٹ کی انڈیا کو ترسیل پچھلے سال کے مقابلے کے1لاکھ 437ٹن سے بڑھ کر 2لاکھ 68ہزار230ٹن ہو گئی ہے۔ اس سے مجموعی طور پر سیمنٹ کی ترسیل پر مثبت اثر مرتب ہو اہے۔اس دوران انڈسٹری کے لیے اہم خبر یہ ہے کہ اس نے پچھلے دو دہائیوں میں اپنی پیداوار ی صلاحیت میں پانچ گنا اضافہ کیا ہے۔ہر سات سے آٹھ سال میں سیمنٹ کی پیداوار دو گنا بڑھی ہے۔ملک میں پچھلے 20مہینوں میں سیمنٹ کی کھپت میں خاص طور پر اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس سے انڈسٹری کی مزید توسیع کے لیے حوصلہ افزائی ہو ئی ہے۔سیمنٹ کے سیکٹر نے اس مالی سال کے شروعاتی دو مہینوں میں 10.97 فیصد ترقی کی ہے۔ یہ ترقی جولائی میں، جب رمضان کی وجہ سے تعمیراتی کام تنزلی کا شکار تھا،تب بھی دیکھی گئی تھی۔اگست میں بھی مقامی مارکیٹ میں سیمنٹ کی ترسیل میں مسلسل اضافے کا رحجان دیکھا گیا۔امید ہے کہ چائنہ پاکستان کی راہداری کے منصوبے پر کام سے سیمنٹ کی کھپت مزید بڑھے گی۔تاہم مجموئی طور پر جہا ں سیمنٹ کی مقامی مارکیٹ میں کھپت بڑھی ہے انڈسٹری اپنی برآمد کی صلاحیت پرپورا اترنے سے قاصر ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی جانب سے انڈسٹری کی حوصلہ افزائی نہ کرنا ہے۔سیمنٹ انڈسٹری کی شکایات کا ازالہ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان نے افغانستان جیسی اہم مارکیٹ کو ایرانی سیمنٹ کے ہاتھوں کھو دیا ہے۔انڈسٹری کے اعدادوشمار کے مطابق سیمنٹ مینو فیکچرنگ اس وقت تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور اگر حکومت انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کے لیے کچھ مراعات کا اعلان کرے تویہ انڈیا، افغانستان اور دوسرے ممالک کو بھی سیمنٹ کی برآمدا ت بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔#

مزید :

کامرس -