احتساب کمیشن ، 10افراد 50کروڑ روپے کی خرد برد میں گرفتار

احتساب کمیشن ، 10افراد 50کروڑ روپے کی خرد برد میں گرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (نمائندہ پاکستان ) موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا احتساب کمیشن (ترمیم) ایکٹ 2016کے فعال کرنے کے بعد احتساب کمیشن نے 10افراد کو 50کروڑ کی خرد برد میں گرفتار کر لیا، 38افراد کے خلاف تفتیش جبکہ 62کیسز کے حوالے سے تحقیقات جاری ہے ۔ فروری 2016میں آڈیننس کے نفاذ کے بعد گزشتہ چھ ماہ سے احتساب کمیشن کی کارروائیاں محدود تھیں جبکہ تحقیقات اور انوسٹی گیشن معمول کے مطابق جاری تھیں ۔ آرڈیننس کے نفاذ کے بعد احتساب کمیشن بعض تکنیکی وجوہات سمیت ادارے کی خودمختاری اور کار کردگی پر کئی سوالات اٹھنے لگے تھے مذکورہ آرڈنینس پر تحفظات ہونے کی وجہ سے سابق ڈائر یکٹر جنرل نے بھی استعفیٰ دیا تھا آرڈیننس معیار ختم ہونے کے بعد صوبائی حکومت نے عمران خان کی ہدایات پر ایک سلیکٹ کمیٹی تشکیل دی جس کو وزیر اعلیٰ خبیر پختونخوا چیئر کر رہے تھے ، جس میں حکومتی ارکان سمیت اپوزیشن کے ارکان بھی تھے تاہم کافی غور وخوص کے بعد ایک مکمل اور مربوط آرڈیننس صوبائی اسمبلی سے منظور کر ایا گیا جو کہ ہر لحاظ سے ایک اچھا ایکٹ ہے ۔ تاہم اب احتساب کمیشن ایک آزاد ادارہ کے طور پر کام کر رہی ہے اور اپنے سرگرمیوں سمیت بد عنوان کی بیخ کئی میں وہ مکمل طور پر آزاد ہے ۔
KPECٓٓایکٹ 2016کو فعال کرنے کی بعد احتساب نے مکمل آپریشنل کارروائی کا آغاز کر رکھا ہے اور کئی بد عنوان عناصر کو گرفتار کیا گیا جن میں بیورو کریٹ سمیت مختلف بنیکوں کے مینجروں ، صوبائی ڈرگ اینلسیٹ اور سیکرٹری ور کر ویلفیئر بورڈ شامل ہیں ۔
خیبر بختونخوا احتساب کمیشن نے اب آزاد انہ حیثیت سے کام کرنا شروع کر دیا ہے تاہم احتساب کمیشن نے بد عنوانی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پر عزم ہے ۔ خیبر پختونخوا احتساب کمشین نے یکٹ کی طرف سے مقرر کر دہ حد میں رہتے ہوئے صوبے میں بد عنوانی کے خاتمے کیساتھ اپنے اندر بھی نگرانی کا مربوط نظام قائم کر رکھا ہے ۔