پاکستانی کی آئینی تاریخ کو نصاب میں شامل ہونا چاہیے :رضا ربانی

پاکستانی کی آئینی تاریخ کو نصاب میں شامل ہونا چاہیے :رضا ربانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) قائمقام صدر میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی آئینی تاریخ کو نصاب کے اندر شامل ہونا چاہیے تاکہ نوجوان نسل کو اس بات کا ادارک ہو کہ جو آزادی اور حقوق انہیں ملے ہیں ان کے پیچھے قربانیوں کی ایک طویل داستان ہے جمہوریت کی خاطر لوگوں نے قربانیاں دیں اور ہر مشکل کا سامنا کیا اور اب وقت آگیا ہے کہ ان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جائے ۔ قائمقام صدر نے ان خیالات کا اظہار گلی دستور کے قیام میں خدمات سرانجام دینے والے نیشنل کونسل آف آرٹس کے ماہرین ،ان کے طلباء میں تعریفی اسناد کی تقسیم کے سلسلے میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قائمقام صدر نے کہا کہ گلی دستور کے تصور نے اس وقت جنم لیا تھا جب سینیٹ نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یوم دستور منایا اور نیشنل کونسل آف آرٹس کے ماہرین نے جانفشانی سے کام کرتے ہوئے گلی دستور کے تصور کو حقیقت میں ڈھال دیا ، میاں رضاربانی نے کہا کہ پاکستان کی آئینی تاریخ مشکلات سے بھری پڑی ہے تاہم ہر مشکل دور کے بعد فتح عوام کی ہی ہوئی ہے ۔انہوں نے این سی اے کی کاوشوں کو سراہا اور ان کی شب روز محنت کی تعریف کی جبکہ سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک کی قائدانہ صلاحیتوں کی بھی داد دی جنہوں نے گلی دستور کے قیام کے عمل کے دوران اپنی ماہرانہ رائے اور تجاویز کے ساتھ بہتر راہنمائی فراہم کی اور اس پورے عمل میں گہری دلچسپی لی ، قائمقام صدر نے سی ڈی اے اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے دیگر افسران کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی انتھک محنت کی بدولت گلی دستور کا قیام ممکن ہوا بعدازاں قائمقام صدر نے این سی اے کی ٹیم کو تعریفی اسناد بھی دیں اس موقعہ پر سینیٹ میں قائدایوان راجہ محمد ظفرالحق کے علاوہ کثیر تعداد میں سینیٹرز ، سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک ، میڈیا کے نمائندے اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔