پاک سرزمین پارٹی کے زیر اہتمام تقریری مقابلے کا انعقاد

پاک سرزمین پارٹی کے زیر اہتمام تقریری مقابلے کا انعقاد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاک سرزمین پارٹی کی یوتھ کمیٹی کے زیر اہتمام پاکستان ہاؤس میں گزشتہ شب یوم دفاع پاکستان کے سلسلے میں تقریری مقابلہ منعقد کیا گیا، تقریب میں شہر کے مختلف تعلیمی اداروں کے ہونہار طلباء و طالبات نے حصہ لیا، تقریب میں جج کے فرائض صوفیہ شاہ ( سینئر ایڈوکیٹ سپریم کورٹ )نے انجام دیئے، مقررین کی جانب سے یوم دفاع پاکستان کے شہداء کی یاد میں پرجوش تقاریر کی گئیں اور6 ستمبر 1965 کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے عہد کیا کہ ہم تو مٹ جائیں گے ارض وطن کی خاطر ، اے وطن تجھ کو سلامت رہنا ہے قیامت تک، مقررین نے اپنے تقاریر میں افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دیس کے تم رکھوالے ہو، شجاعت جن کی باندی ہے ،ان ماؤں کے پالے ہو ، جو دیس کا سودا کرتے ہیں ان غداروں کو مٹانے والے ہو، ایک مقرر نے کہا کہ آہ پاکستان کتنا اکیلا ہو چکا ہے ، یہاں کے عوام کی زندگی تماشا بن چکی ہے ، شب شب کی رگوں سے لہوپھوٹ رہا ہو جیسے، کراچی کے معصوم شہریوں کا لہو ارزاں نہیں ، تقریب کے مہمان خصوصی چیئر مین پاک سر زمین پارٹی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یوم دفاع کا دن اس عہد کے ساتھ منا رہے ہیں کہ وطن کو ہم عظیم سے عظیم تر بنائیں گے اور جب بھی کسی نے اس کی طرف میلی نگاہ ڈالی ہم اس کی آنکھیں نکال دیں گے، انہوں نے کہا کہ اس ارض پاک میں وسائل کی کمی نہیں یہ دیس ہمارے آباؤواجداد کی امانت ہے تحریک پاکستان کے شہداء اور 1965سے لے کراے پی ایس (پشاور)کے معصوم شہداء کا لہو ہمیں پکار کے کہہ رہا ہے ،شہید زندہ ہیں تمہیں شعور نہیں، اس لہو کی آبیاری سے وطن میں مہکتی شام آئی ہے ، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جنگ ہتھیاروں سے نہیں جذبوں سے لڑی جاتی ہے ہم پروں سے نہیں حوصلوں سے اڑاکرتے ہیں ،یہ ملک ہمارا گھر ہے ہمارے ہی ٹیکسوں سے اس گھر کو چلایا جاتا ہے جب ہم اپنے گھر کی دیواروں کو گندا نہیں کرنے دیتے تو پھر ہم ملک کی دیواروں کو کمزور کرنے والوں کے ہاتھ توڑ دیں گے ، ہم شارٹ کٹ نہیں ڈھونڈتے سب کی رائے کا احترام کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسی فلاحی ریاست بنانا چاہتا ہے جس کا مقصد پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور استحکام کے لئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عام آدمی تک اس کے بنیادی حقوق پہنچانا ہے ۔