وفاقی محتسب کی ڈائریکٹر تحقیقات کا جیل کا دورہ
پشاور( پاکستان نیوز)وفاقی محتسب کی ڈائریکٹر تحقیقات اور جیل اصلاحات سے متعلق قومی کمیٹی کی سیکرٹری زریاب مسرت اور جیل ا صلاحات سے متعلق صوبائی کمیٹی کے صدر ساجد ممتاز خان جدون نے بدھ کے روز سنٹرل جیل پشاور کادورہ کیا اورو ہاں پر کم عمر قیدیوں کو درپیش مسائل اور مشکلات سے متعلق معلومات اور آگاہی حاصل کی۔ان کی جیل آمد کے موقع پر سپرنٹنڈنٹ جیل پشاور مسعود الرحمن نے انہیں قیدیوں اور جیلوں میں دستیاب سہولیات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔وہ بچوں کی بیرک میں گئے اور کم عمر قیدیوں کیلئے مجوزہ نئی بیرک کی تعمیر پر تبادلہ خیال کیا ۔24فٹ چوڑی اور 90فٹ طویل نئی بیرک میں ایک لائبریری اور سٹڈی روم بھی بنائے جائیں گے جن پر2.4ملین روپے لاگت آئے گی جس کیلئے فلاحی ادارے اور مخیرحضرات سرمایہ فراہم کریں گے۔60قیدیوں کی استعداد کار والی بیرک میں تقریباً 200 کم عمر قیدی رکھے گئے ہیں۔وفاقی محتسب کی کمیٹی سو موٹو کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے تشکیل دی گئی تھی جس کی چیئر پرسن عاصمہ جہانگیر ایڈوکیٹ جبکہ میاں حنیف اس کمیٹی کے شریک چیئرپرسن ہیں۔اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے جیل اصلاحات سے متعلق قومی کمیٹی کی سیکرٹری زریاب مسرت نے کہا کہ انکے جیل کے دورے کا مقصد سنٹرل جیل پشاور میں تقریباً200 کم عمر قیدیوں کی مشکلات اور مسائل حل کرنا اورباتھ رومز اور سکول کی عمارت کی تعمیر ہے تاکہ رہائی کے بعد وہ معاشرے کے کار آمد شہری بن کر زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں130زنانہ قیدیوں کے ساتھ45کم عمر قیدی ہیں جبکہ انہوں نے بڑے بچوں کو سویٹ ہوم منتقل کرنے کیلئے منصوبہ سازی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ پشاور یونیورسٹی ،اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے کم عمر قیدیوں کو مفت تعلیم فراہم کرنیکی پیش کش کی ہے۔اس موقع پر کمیٹی کے صوبائی صدر ساجد ممتاز خان جدون نے بتایاکہ جیل اصلاحات کمیٹی کی ایک ذیلی کمیٹی صوبائی سطح پر بھی تشکیل دی گئی ہے تاکہ اس قسم کے معاملات اور مسائل کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی ہر جیل کو ایک یونیورسٹی سے منسلک اور مربوط کیا جائے گا اس سلسلے میں سنٹرل جیل ہری پور کو کامسیٹ یونیورسٹی اور سنٹرل جیل پشاور کو پشاور یونیورسٹی ،اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے منسلک کیا گیا ہے۔ان یونیورسٹیوں نے کلاسیں شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے اور قیدیوں کیلئے امتحانی فیسیں بھی معاف کر دی ہیں۔