بونیر ،لاکھوں کی لاگت سے تعمیر گرلز سکول میں طالبات پڑھنے سے محروم
بونیر(ڈسٹرکٹ رپورٹر )گورنمنٹ گرلز پرائیمری سکول بٹئی تقریبا 84 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم بونیر نے ابھی تک بچیوں کے لئے نہیں کھولا ،300 کے قریب بچیاں کرایہ کے مکانات میں پڑھنے پر مجبور ہیں ،متلقہ کنٹریکٹڑز نے اپنا کام مکمل کرکے لاکھوں روپے کی بلڈنگ تیار ہے ،اگر محکمہ تعلیم بونیر نے تین دن کے اندر اندر مذکورہ بلڈنگ کو اپنے تحویل میں نہ لیا اورسکول کے بچیوں کے لئے نہ کھولا تو وولئیج کونسل بٹئی کے ناظم ،نائب ناظم اور جملہ ممبران ان بچیوں کے ہمراہ محکمہ تعلیم بونیر کے دفتر کے سامنے احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ان خیالات کا اظہار وولئیج کونسل بٹئی کے ناظم بحت منتاج ،نائب ناظم محمد باش ،جنرل کونسلرز محمد زرین ،جماعت اسلامی تحصیل گدئیزی کے امیر امین الرشید ،اے این پی کے ضلعی رہنماء اورسابق ضلعی نائب ناظم محمد خان عرف ناناخان نے وولئیج کونسل بٹئی کے دفتر میں منعقدہ اہم اجلاس کے بعد مقامی صحافیوں سے گفتگوں کرتے ہوئے کیا ،بعد میں منتحب بلدیاتی ممبران اور علاقہ کے مشران نے متعلقہ سکول کا دورہ بھی کیا ،ناظم وولئیج کونسل بٹئی بحت منتاج نے کہا کہ گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول بٹئی کے لئے اے این پی کے سابق وزیر تعلیم سردار حسین بابک نے 84 لاکھ روپے مختص کئے تھے ،موجودہ دور کے ایم پی اے مفتی فضل غفور نے سکول کا باظابطہ افتتاح بھی کیاہے ۔مگر محکمہ تعلیم بونیر کے افسران نے ابھی تک سکول کو اپنے تحویل میں نہیں لیاہے ،انہوں نے کہا کہ گاؤں کے 300 بچیاں اور چار استانیا ں کرایہ کے مکانوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔جو پختون قوم کے لئے شرم کی بات ہے ۔اے این پی کے رہنماء دیار خان نے کہا کہ جے یو ائی کے ایم پی اے دوسروں کے ترقیاتی منصوبوں پر اپنے نام کی تحتیاں لگاکر عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں ۔افتتاح کرنے کے باوجود سکول کو بچیوں کے لئے نہ کھولنا ظلم کے مترادف ہیں ،اجلاس میں حلقہ کے ایم پی اے کی جانب سے واٹر سپلائی سکیم بٹئی کے ٹرانسفر مر اتار کر ڈوکڈہ میں افتتاح کرنے اور دوبارہ خراب حالت میں ٹرانسفر مرلگانے کی پر زور الفاظ میں مذمت کی گئی ۔گاؤں بٹئی کے عمائیدین نے علاقہ کے مسائل حل کرنے میں منتحب بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔