رحیم یارخان، صادق آباد(بیورونیوز، تحصیل رپورٹر )ایس ایس پی گھوٹکی کے پروٹوکول کیلئے رحیم یارخان آنے والی گھوٹکی پولیس(بقیہ نمبر14صفحہ12پر )
موبائل تیزرفتاری کے باعث قومی شاہراہ پرسواریوں سے بھرے موٹرسائیکل رکشہ سے ٹکراگئی سندھ پولیس کے اہلکار شدید زخمی ہونے والے رکشہ ڈرائیور کو شیخ زید ہسپتال پھینک کرفرار زخموں کی تاب نہ لاتے رکشہ ڈرائیور جان بحق 2بچوں سمیت 4افراد زخمی فرار ہونے والے سندھ پولیس کے اہلکاروں کوتھانہ ایئر پورٹ پولیس اور بعدازاں کوٹ سبزل پولیس نے سرکاری موبائل سمیت حراست میں لے لیا ہلاک ہونے والے رکشہ ڈرائیور کے ورثاء نے حادثے کو اتفاقی قرار دیتے ہوئے حراست میں لیے جانے والے سندھ پولیس کے اہلکاروں کو معاف کردیاتفصیل کے مطابق گزشتہ روز ایس ایس پی گھوٹکی مسعود احمد بنگش جوکہ کراچی سے بذریعہ جہاز رحیم یارخان پہنچے تھے جن کو لینے کیلئے گھوٹکی پولیس کی سرکاری گاڑی نمبریSPL 724 پر اے ایس آئی اور 5اہلکار رحیم یارخان ایئر پورٹ آرہے تھے کہ قومی شاہراہ پر تیزرفتاری کے باعث ٹریکٹر ٹرالی کو اوور ٹیک کرتے ہوئے پولیس موبائل سامنے سے آنے والے موٹرسائیکل رکشہ سے ٹکراگئی جس کے نتیجہ میں رکشہ ڈرائیور عالو گوٹھ کارہائشی 35سالہ زاہد حسین شدید زخمی ہوگیا جبکہ موٹرسائیکل رکشہ میں سوار صحبت بی بی، زر ینہ بی بی جبکہ 2بچے محمد بخش اور حسن بھی زخمی ہوگئے گھوٹکی پولیس کی سرکاری موبائل نے شدید زخمی ہونے والے رکشہ ڈرائیور زاہد حسین کو رحیم یارخان ہسپتال منتقل کرنے کوشش کی تاہم زاہد حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑگیا تاہم سندھ پولیس کے اہلکار اسے شیخ زید ہسپتال میں پھینک کر اپنی گاڑی پر فرارہورہے تھے کہ اسی دوران پولیس کنٹرول15 پر پولیس اہلکاروں کو پکڑنے کیلئے اطلاع فراہم کردی گئی جس پر تھانہ ایئر پورٹ پولیس نے فرارہونے والے سندھ پولیس کے ایک اے ایس آئی اور4پولیس اہلکاروں کو دھرلیا اور انہیں تھانہ ایئر پورٹ منتقل کرکے تحقیقات شروع کیں تو سندھ پولیس کے اہلکاروں نے حادثے کا ذمہ دار ٹریکٹر ٹرالی ڈرائیور کو بتایا جسے کوٹ سبزل پولیس نے حراست میں لے لیا تھا جس پر ایئر پورٹ پولیس نے حراست میں لیے جانے والے سندھ پولیس کے اہلکاروں کو رہا کردیا بعد ازاں کوٹ سبزل پولیس نے ایک مرتبہ پھر سندھ پولیس کے اہلکاروں کو حراست میں لے کر کارروائی شروع کی تو حادثے میں جان بحق ہونے والے زاہد حسین کے ورثاء نے حادثے کو اتفاقی قرار دیتے ہوئے سندھ پولیس کے اہلکاروں کے خلاف کار روائی سے انکار کردیا جس پر کوٹ سبزل پولیس نے بھی حراست میں لیے جانے والے سندھ پولیس کے اہلکاروں کو رہا کردیا۔