کراچی کے نجی تعلیمی اداروں کو صرف پانچ فیصد فیس اضافے کی اجازت
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں والدین کا ایک بڑا مسئلہ حل کر دیا ہے اور سہ رکنی فل بنچ نے فیصلہ دیتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں کی طرف سے ٹیوشن فیس میں من پسند اضافے کو مسترد کر دیا اور اِسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے صرف پانچ فیصد اضافے کی اجازت دی ہے، نجی تعلیمی اداروں نے جن کی ٹیوشن فیسیں پہلے ہی زیادہ ہیں،نئے سال کے حوالے سے فیسوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا تھا اور یہ مختلف اداروں نے مختلف شرح سے کیا تھا، اس کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، اب عدلیہ نے بڑا فیصلہ دیا اور صرف پانچ فیصد اضافے کی اجازت دی اور اِس پر فوری عمل درآمد کی ہدایت بھی کی۔یہ والدین کے لئے خوشی کی خبر ہے، جس سے وہ طمانیت محسوس کریں گے۔ تعلیمی اداروں کو اب کسی ہچر مچر کی ضرورت نہیں، یہ فیصلہ فوراً مان کر عمل بھی کرنا چاہئے اور پانچ فیصد سے زائد جو فیس اب تک وصول کر چکے ہیں اسے فیسوں میں ایڈجسٹ کر کے بھی طلباء اور والدین کو ریلیف دینا چاہئے۔