جنگ مسلط کی گئی تو پیچھے نہیں ہٹیں گے، ڈیڑھ ارب انسان جنگ سے متاثر ہوئے تو یورپ کیلئے بھی مشکلات پیدا ہوں گی:وزیر اعظم آزاد کشمیر
لندن(این این آئی)وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیرکا اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنا ناگزیر ہے،ہم نہیں چاہتے کہ جنگ ہو لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اس سے ساری دنیا کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، ڈیڑھ ارب انسان جنگ سے متاثر ہوئے تو یورپ کیلئے بھی مشکلات پیدا ہوں گی۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے لندن کے فیضان اسلام سنٹر میں کشمیر کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے مخاطب ہوتے ہوے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو ممالک استعماریت پر یقین رکھتے ہوں وہ مہذب دنیا کی بات آسانی سے نہیں مانتے، ایسی بے شمار مثالیں موجود ہیں جہاں استعماری ذہنیت والوں نے بات نہ مانی اور ذلت ان کا مقدر بنی۔ کشمیروں کی قربانیاں رنگ لائیں گی، مودی کی پالیسیوں کی دنیا کو سمجھ آ رہی ہے کہ یہ دنیا کیلئے خطرہ ہے۔
معروف عالم دین مفتی منیب الرحمن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ ہندوستان انہیں گھس پیٹھئے کہتے تھے مگر وہ کرفیو شروع ہونے سے لے کر آج تک ایک آدمی نہیں دکھا سکا جو باہر سے آیا ہو، یہ کشمیریوں کی اپنی جدوجہد آزادی ہے۔ مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ جب عالمی سطح پر عدل نہ ہوا تو پھر فیصلہ میدان میں ہو گا۔ سیمینار میں مقامی ممبر پارلیمنٹ سٹیلا کریسی اور لارڈ نذیر احمد سمیت جید علمائے کرام، کمیونٹی لیڈران اور شہریوں نے شرکت کی۔ لارڈ نذیر احمد نے نریندر مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے می مداخلت کریں اور کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں۔ سیمینار کے میزبان علامہ ربانی افغانی نے شرکا سے مخاطب ہوتے ہوے کہا کہ کشمیریوں کی آواز ہر فورم پر اٹھائیں گے اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ اور یورپی یونین میں بھی لے جائیں گے۔