فتنہ قادیانیت پر کاری ضرب7ستمبر کو لگائی گئی،شجاع الدین
لاہور(نمائندہ خصوصی)پاکستان میں ریاستی سطح پر فتنہئ قادیانیت پرپہلی کاری ضرب 7ستمبر 1974ء کو لگائی گئی یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ 7ستمبر1974ء کا دن پاکستان کی تاریخ میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے جب قومی اسمبلی میں عوامی نمائندوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی اسمبلی کا شاندار کارنامہ تھا کہ قادیانیوں کے سربراہ مرزا ناصر کو اپنا موقف کھل کر بیان کرنے کا موقع دینے اور علماء کرام کے سوالات پر مرزا ناصر کے لاجواب ہونے پر ایک مبنی بر انصاف فیصلہ صادر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس موقع پر اس فیصلے کے منطقی نتیجے کے طورپریہ فیصلہ بھی ہوجاتا کہ آئندہ اگر کوئی مسلمان قادیانی ہوا تو مرتد قرار پائے گا۔
توقادیانیوں کی یہ ریشہ دوانیاں بھی بند ہو جاتیں جو وہ اب تک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قادیانیوں کو تمام کلیدی عہدوں سے برطرف کیا جائے کیونکہ وہ وطن عزیز کے خلاف مسلسل سازشیں کرنے میں مصروف ہیں، بھارت اور اسرائیل کے ساتھ ان کے گہرے تعلقات ہیں اور تل ابیب میں انہوں نے اپنا دفترکھول رکھا ہے۔ انہوں نے علماء کرام سے بھی درخواست کی کہ وہ قادیانیوں کی چال بازیوں سے عوام النا س کو آگاہ کریں اور ان کے شرسے بچنے کے لیے عوام کی راہنمائی فرمائیں۔