جاوید اختر انصاری کے ڈیرے پر حملہ‘ 6 ملزموں کی عبوری ضمانتیں منظور
ملتان (خصو صی رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 ملتان کے جج مسعود ارشد نے معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب کے ڈیرے پر فائرنگ کرنے کے مقدمہ میں ملوث 6 ملزمان کی ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانتیں منظور کرتے ہوئے پولیس سے 14 ستمبر کو ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ قبل ازیں شاہ رکن عالم پولیس کو بہرام (بقیہ نمبر45صفحہ 7پر)
خان نے درخواست دی تھی کہ ایم پی اے و معاون خصوصی حاجی جاوید اختر انصاری کے پاس بطور ملازم ڈیوٹی کرتا ہو یکم ستمبر کی رات انکی رہائشگاہ پر موجود تھا کہ حلقہ کے معززین ان سے ملنے کی غرض سے آئے اسی اثنا میں ملزمان آصف عرف اچھا ڈان،شہزاد عرف یاڈی، نثار، امجد عرف بھولا، شاہد، اسد،جنید اور سلمان سمیت دیگر نامعلوم افراد کے ہمراہ مسلح آگئے جہنوں نے کہا کہ آج یہاں سے کوئی بھی بچ کے نہیں جائے گا۔ کوٹھی کو گھیرے میں لیکر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی،کوٹھی کے اندر موجود لوگوں نے بھاگ کر اپنی جان بچائی اور دروازوں پر فائر لگے اور ملزمان دہشت پھیلاتے ہوئے اسلحہ لہراتے فرار ہوگئے، فائرنگ کی وجہ سے علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور ٹریفک جام ہوگئی، وجہ عناد یہ ہے کہ ایم پی اے جاوید اختر ان بھتہ خوروں اور ریکارڈ یافتہ ملزمان کی سرپرستی نہیں کرتے اسی رنج کی بنیاد پر ملزمان نے باہمی صلاح مشورہ ہوکر خوف پھیلانے کے لئے فائرنگ کی،پولیس نے ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتاری کے لئے کارروائی شروع کردی جس پر 6 ملزمان شاہد، اسد، ناصر، شہزاد، جنید اور سلمان نے عبوری ضمانت حاصل کرلی ہے۔
ضمانتیں