حکومت عوام کو مطمئن کرنے کیلئے اچھل کود کر رہی ہے،مقبوضہ کشمیر پر قبضے کے بعد مظفر آباد کو بھی۔۔۔سراج الحق نے تشویش ناک دعویٰ کردیا
جھنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ لینڈ مافیا ، ڈرگ مافیا ، چینی مافیا اور آٹا مافیا اقتدار کے ایوانوں میں چھپے بیٹھے ہیں ،عمران خان کہتے ہیں کہ ان کے ارد گرد بھی مافیاز موجود ہیں مگر آج تک وہ کسی پر بھی ہاتھ نہیں ڈال سکے،اسلام دشمن قوتوں نے ہمارے وسائل پر قبضہ کیا اور حکمرانوں کو غلام بنایا،فلسطین اور کشمیر سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہاہے مگر یہ حکمران خاموش ہیں،کشمیر میں ماؤں بہنوں ، بیٹیوں کی عصمتیں لٹ رہی ہیں اور غیر ت و حمیت سے عاری حکمران چپ سادھے بیٹھے ہیں،حکومتی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے خارجہ محاذ پر پاکستان تنہا کھڑا ہے حکومت مسئلہ کشمیر پر عوام کو مطمئن کرنے کیلئے اچھل کود کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیر پر قبضے کے بعد مظفر آباد کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے، حکومت کی ترجیحات میں مقبوضہ کشمیر یا آزاد کشمیر نہیں ہے، ایک خاموش مفاہمت کے تحت" اُدھر تم اور اِدھر ہم" کی پالیسی پر گامزن ہیں، یحیٰ خان نے بنگلہ دیش بنایا تھا اور موجودہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو کھویا ہے۔
جھنگ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےسراج الحق نے کہا کہ72 سال میں اقتدار پر مسلط رہنے والے نام نہاد جمہوری حکمرانوں اور مشرف جیسے جرنیلوں نے عوام کی غربت ، مصیبتوں اور مشکلات میں اضافہ کیا،غریب ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں اور حکمرانوں نے اندرون اور بیرون ملک اپنی دولت کے انبار لگارکھے ہیں ،یہ حکمران اپنی قوم کے دشمن اور پاکستان کے دشمنوں کے دوست ہیں، یہ نام تو مدینہ کی ریاست کا لیتے ہیں اور غلام کبھی ٹرمپ ، کبھی بش اور کبھی اوبامہ کے بنتے ہیں،ان حکمرانوں سے عوام نے ایک بارنہیں ہر بار قوم کو دھوکہ دیا ۔ انہوں نے کہاکہ میں ایسا پاکستان چاہتاہوں جس میں ظالم وڈیرہ اور کرپٹ سرمایہ دار کسی غریب کا حق نہ مارسکے اور جاگیردار خدا نہ بنے اور عوام کو کیڑے مکوڑ ے سمجھنے کی بجائے ان کو انسان سمجھیں اور ان کا استحصال نہ کریں،ناجائز ذرائع سے دولت اکٹھی کرنے والوں میں رحم ہے اور نہ ان کا کردار انسانوں جیسا ہے،یہ ان حیوانوں سے بھی بدتر ہیں جو اپنے مالک کے وفادار ہوتے ہیں ،یہ عوام کے خون پسینے کی کمائی لوٹ کر بیرونی بنکوں میں جمع کراتے ہیں اور اپنے شیش محلوں اور بنگلوں میں اضافہ کرتے ہیں ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ غریب اسمبلیوں میں پہنچیں، جب غریب ایم پی اے اور ایم این اے بنیں گے تو غریبوں کے مسائل حل ہوں گے اور عوام تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتیں دینے کے لیے قانون بنائیں گے،جب چور لٹیرے اور ڈاکو اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں تو وہ ایسے لوگوں کے سہولت کار بنتے ہیں جو قومی خزانے کو لوٹتے ہیں وہ عوام نہیں، اپنے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں ۔ جب تک غریب اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کے خلاف بغاوت نہیں کرتے ، کوئی تبدیلی نہیں آئے گی،حقیقی تبدیلی اس دن آئے گی جب غریبوں کو ان کا حق ان کی دہلیز پر ملے گا،جماعت اسلامی اسی انقلاب اور تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اللہ کا نظام ہی غریب عوام کے حقوق کا محافظ ہے، اس لیے قوم اللہ کے نظام کے لیے متحد ہو کر اٹھ کھڑی ہو۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نا انصافی کا دور دورہ ہےمعصوم بچیوں کو درندگی کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا جاتاہے اور درندے اسی طرح دندناتے پھرتے ہیں ،لاہور میں 18 لوگوں کو دن دیہاڑے قتل کردیاگیا اور کراچی میں 260 مزدوروں کو زندہ جلا دیا گیا لیکن ان کے قاتل آج تک گرفتار نہیں ہوئے،جس قتل کے قاتل گرفتار نہ ہوں اس کے قاتل حکمران ہوتے ہیں،ملک میں غیر شرعی نظام ہے،عدالتوں میں فرنگی کا قانون چلتاہے،72 سالوں میں ایک دن کے لیے اسلامی نظام نہیں آزمایا گیا، ملک و قوم کے تمام مسائل کا حل اللہ کے نظام میں ہے، جماعت اسلامی ملک میں نظام مصطفی ﷺکے نفاذ کی جدوجہد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بارہ لاکھ انڈین شہریوں کو ڈومیسائل دے دیئے گئے ہیں،آئندہ پانچ دس سالوں میں وہاں کے مسلمان اقلیت میں تبدیل ہو جائیں گے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر مسلمانوں کے ہاتھوں سے نکل جائے گا ،اٹھارہ ہزار نوجوان کشمیری جیلوں میں ہیں، تمام حریت قیادت نظر بند ہے، مودی نے تین نکاتی ایجنڈے لیکر آیا تھا جس میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر، مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ بنانا اور آزاد کشمیر پر قبضہ کرنا شامل ہے جبکہ ہماری حکومت اچھل کود میں لگی ہوئی ہے، بد قسمتی سے اسلامی ممالک نے بھی مودی کو بڑے بڑے اعزازات سے نوازا ہے اور اسے ہیرو بنا رہے ہیں۔