نئے آئی جی راؤ سردارعلی ڈاکٹر، تعلق 18ویں کامن سے ہے
لا ہو ر (کر ائم رپو رٹر)آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع لودھراں سے ہے انہوں نے 1990میں بطوراے ایس پی پولیس سروس پاکستان جوائن کی۔ انکا تعلق اٹھارہویں کامن سے ہے۔انہوں نے ایم بی بی ایس، ایم اے(مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم، HRM)کی ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں۔کیرئیر کے آغاز میں راؤ سردار علی خان نے اے ایس پی یوٹی، کوئٹہ، ایف سی بنوں اور ایس ڈی پی او، قائد آباد، کوئٹہ میں خدمات سر انجام دیں۔انہوں نے ایس ڈی پی او سمہاڑی، جعفر آباداور فیروز والہ، کے عہدوں پر فرائض سر انجام دئیے۔ ایس پی رینک پروموشن کے بعد انہوں نے بطور ایس پی فیصل آباد،بہاولپور، سرگودھا، رحیم یار خان، سپیشل برانچ، چکوال اور میانوالی میں فرائض سر انجام دئیے۔بطور اے آئی جی ڈویلپمنٹ، اے آئی جی لاجسٹکس کے عہدوں پر فرائض سر انجام دینے کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویعن اسلام آباد چلے گئے۔ ڈی آئی جی کے عہدے پر پروموشن کے بعد انہوں نے بطور سی پی او فیصل آباد، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، آر پی او سرگودھا، آر پی او بہاولپورکے عہدوں پر فرائض سر انجام دئیے۔انہوں نے 5سال سے زائد عرصہ تک انٹیلی جنس بیورو میں بھی اپنی خدمات سر انجام دیں۔ایڈیشنل آئی جی کے عہدے پر پروموشن کے بعد وہ ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس تعینات رہے جبکہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کے عہدے کا ایڈیشنل چارج بھی ان کے پاس رہا۔ پیشہ ورانہ کیریئر کے دوران راؤ سردار علی خان نے8ماہ یو این مشن اور 2سال آسٹریلیا میں بھی فرائض سر انجام دئیے ہیں۔اپنے طویل کیرئیر کے دوران راؤ سردار علی خان نے ملنے والی ہر ذمہ داری کو بھرپور لگن، محنت اور فرض شناسی کے ساتھ ادا کیا۔ راؤ سردار علی خان کو پولیس، انٹیلی جنس بیورو، سی ٹی ڈی سمیت بیرون ملک بھی انتہائی اہم عہدوں پر پیشہ ورانہ فرائض ادا کرنے کا وسیع تجربہ حاصل ہے۔انہوں نے پیشہ ورانہ کیرئیر کے دوران تفویض ہونے والی ہر ذمہ داری کو بھرپور لگن، محنت اور فرض شناسی سے ادا کرکے اپنی مہارت کا عملی ثبوت پیش کیاہے اور انکا شمار پاکستان پولیس سروس کے نہایت پروفیشنل، منجھے ہوئے اور تجربہ کار بہترین افسران میں ہوتا ہے۔
آئی جی راؤسردار