تاجر شکایت درج کروا کر 40دنوں میں اپنا مسئلہ حل کروا سکتے ہیں: صدر مملکت
پشاور (سٹاف رپورٹر) وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے گزشتہ روزگورنر ہاس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی صدر مملکت عزت مآب جناب ڈاکٹر عارف علوی صاحب تھے۔ اس موقع پر گورنر خیبر پختونخواہ مشتاق احمد غنی اور وفاقی محتسب ٹیکس ڈاکٹر آصف محمود جاہ(ہلال امتیازستارہ امتیاز)بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(PAJCCI) کے نائب صدر اور میڈیا کوارڈی نیٹر وفاقی ٹیکس محتسب ضیاء الحق سرحدی کی قیادت میں وفد نے تقریب میں شرکت کی۔ وفد میں ان کے ہمراہ امتیاز احمد علی، عامر بلال، ظہور خان، اعظم شریف ودیگر پی اے جے سی سی آئی کے وفد نے وفاقی ٹیکس محتسب کے طرف سے انصاف آپ کی دہلیز پر کے عنوان سے تقریب کے انعقاد کے موقع پر صدر مملکت جناب ڈاکٹر عارف علوی، گورنر خیبر پختونخواہ مشتاق احمد غنی اور وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ(ہلال امتیازستارہ امتیاز)سے ملاقات کی اور تاجر برادری کو ایف بی آر کی جانب سے درپیش انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، صوبائی سیسس ٹیکس اور کسٹم کے مسائل سمیت تاجروں کی مختلف مشکلات پر بات چیت کی گئی اوران کو جلد از جلد حل کروانے میں وفاقی ٹیکس محتسب(ایف ٹی او)کے کردار کے بارے میں بھی تاجر برادری اور صنعتکاروں کو آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر مہمانِ خصوصی صدرِ مملکت عزت مآب جناب ڈاکٹر عارف علوی صاحب نے اپنے خطاب میں خصوصی طور پر ایف ٹی او کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کو انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، ریفنڈ مسائل اور ٹیکس کے حوالے سے ایف بی آرکے خلاف کسی بھی قسم کی شکایت ہو تو ایف ٹی او میں شکایت درج کرواکر اپنے مسئلے کا حل 40 دنوں کی قلیل مدت کے اندر کرواسکتے ہیں۔صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق شکایات/کیسز کو تیزی سے نمٹایا جارہا ہے اور اس سلسلے میں کوئی تاخیر نہیں کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تنازعات کے حل کی کونسلیں (ADRC)تقریبا تمام ترقی یافتہ ممالک جیسے انگلینڈ میں موجود ہیں اور انصاف کی فوری فراہمی کے لیے FTO کا کردار بہت اہم ہے۔ صدر نے ٹیکس دہندگان اور شکایت کنندگان کی سہولت کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب کی مزید رسائی اور اس دفتر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔قائم مقام گورنر کے پی، مشتاق غنی نے اپنے مصروف شیڈول کے باوجود ایف ٹی او سیمینار سے خطاب کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کے پی میں ٹیکس کی وصولی پہلے کے 10 ارب روپے کے مقابلے میں 30 ارب روپے تک بڑھ گئی ہے، ٹیکس کی بنیاد بڑھانے کے لیے ٹیکس وصولی میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے اپنے محکمے کی کارکردگی اور ٹیکس سے متعلق مختلف فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس دہندگان اور عوام کے اعتماد کی وجہ سے ادارے کی اہمیت اور تاثیر روز بروز بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی 60 دن کی مدت کا انتظار نہیں کرتے بلکہ شکایت کنندگان کے مسائل دنوں، گھنٹوں اور یہاں تک کہ ایک فون کال کے ذریعے حل کرتے ہیں،انہوں نے کہا اور ٹیکس دہندگان پر زور دیا کہ اگر انہیں ٹیکس انتظامیہ سے کوئی شکایت ہو تو فوری طور پر ایف ٹی او سے رابطہ کریں۔ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں پانچ نئے ایف ٹی او اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2021میں ایف ٹی او کو 3371شکایات موصول ہوئیں اور 2867کا فیصلہ کیا گیا، جب کہ ایف بی آر کا ایف ٹی او کی سفارشات/فیصلوں پر قبولیت کا ردعمل 88فیصد تھا۔خطوط اور ای میلز کے علاوہ، ڈاکٹر آصف نے کہا کہ لوگ اپنی شکایات کے فوری حل کے لیے موبائل ایپ اور واٹس ایپ کے ذریعے ایف ٹی او سے رابطہ کر سکتے ہیں۔میڈیاکوارڈی نیٹرایف ٹی او ضیاء الحق سرحدی نے ”فوری انصاف آپ کی دہلیز پر“کے انعقاد کو ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ اس اقدام سے عوام کو فوری اوربلا معاوضہ انصاف مہیا ہوگا۔