پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر۱ٓگیا
فیصل آباد(بیورورپورٹ )ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو کپاس کی کاشت کیلئے 60فیصد سے زائد اگاؤ اور کیڑوں و بیماریوں کے حملہ سے پاک بیج کے انتخاب کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکاربیج کے انتخاب میں کسی غفلت کامظاہرہ نہ کریں اور غیر منظورشدہ اقسام کی کاشت سے بھی گریز کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ کپاس دنیا کی اہم ترین ریشہ دار فصل ہے جبکہ پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے نیز پنجاب کو اس لحاظ سے خصوصی اہمیت حاصل ہے کہ مجموعی پیداوار کا تقریباً 80فیصد پنجاب میں پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کپاس کی بھرپور فصل کے لیے بیج کا انتخاب ، تیاری اور زہرآلود کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ کپاس کی فصل کے آغاز میں رس چوسنے والے کیڑے حملہ آور ہوتے ہیں اسلئے کاشتکار فصل کو نقصان سے بچانے کیلئے ابتدائی سطح پر ہی سپرے شروع کردیتے ہیں جس کی وجہ سے کپاس دوست کیڑوں کی تلفی کے علاوہ فی ایکڑ لاگت بھی بڑھ جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ مارکیٹ میں ایسی زہریں دستیاب ہیں جن سے بیج کو زہر آلودکردیاجائے تو تقریباً 35سے40دن تک فصل رس چوسنے والے کیڑوں سے محفوظ رہتی ہے اور پتہ مروڑ وائرس کے ابتدائی حملہ کے امکانات کم ہوجاتے ہیں کیونکہ یہ وائرس سفید مکھی کی وجہ سے کپاس کی فصل میں منتقل ہوتاہے ۔انہوں نے کہاکہ صحت مند فصل کا آغاز وائرس کے خلاف فصل کی قوت مدافعت میں اضافہ کر دیتاہے اور فصل وائرس کے حملہ سے محفوظ رہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار کپاس کے بیج کو زہر آلود کرنے کیلئے سب سے پہلے بیج سے برُ اتاریں اوراس سلسلہ میں پانچ کلوگرام برُ دار بیج ٹب میں ڈالیں اور پیمانے سے ناپ کر نصف لیٹر گندھک کا تجارتی تیزاب بیج پر ڈالیں اور لکڑی کے دستہ سے مسلسل ہلائیں۔
انہوں نے کہاکہ جب بیج کا چمکدار سیاہ رنگ نکل آئے تو بیج کو بہتے ہوئے پانی کے اوپر رکھے ہوئے چھاننے میں ڈالیں اور بالٹی میں پانی بھر کر بیج پر گرائیں اور بیج کو اچھی طرح دھوئیں تاکہ بیج تیزاب سے صاف ہو جائے اس کے بعد بیج کو خشک کرکے بوریوں میں بھرلیں۔انہوں نے کہاکہ بیج کو زہرآلود کرنے کیلئے پلاسٹک کے تھیلے میں2کلوگرام بیج ڈالیں اور اس میں تیار کردہ محلول میں سے آدھی دوا ڈال کر تھیلے کو 2سے3منٹ تک مکس کریں اسکے بعدبقیہ آدھی دوا ان بیجوں کے اوپر ڈالیں اور2سے 3منٹ تک اچھی طرح ہلائیں تاکہ دوا ئی بیج کواچھی طرح لگ جائے۔