صوبائی دارالحکومت ،کے 6پولیس سرکلز مین بری شہرت والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز تعینات

صوبائی دارالحکومت ،کے 6پولیس سرکلز مین بری شہرت والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(خبرنگار)صوبائی دارلحکومت کے 6پولیس سرکلز اور 25تھانوں میں موٹی توند والے ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز تعینات ، پولیس افسران نے خفیہ رپورٹ سرد خانے میں ڈال دی۔ بتایا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب کو پولیس کے شعبہ ویجی لینس سیل نے رپور ٹ دی ہے کہ لاہور پولیس کے 6 پولیس سرکلز سمیت 25 تھانوں میں بڑی بڑی توند والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز تعینات ہیں جو کہ جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہیں اور ان کی وجہ سے جرائم کی شرح بڑھ رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس سرکلز میں قلعہ گجر سنگھ سرکل، گلبرگ سرکل ، شفیق آباد سرکل اور شمالی چھاؤنی سرکل سمیت شہر کے 25 تھانوں کے ایس ایچ اوز شامل ہیں۔رپورٹ میں تھانہ مغل پورہ، تھانہ لوئر مال، تھانہ ساندہ ، تھانہ فیکٹری ایریا ، بادامی باغ جیسے تھانوں میں تعینات ایس ایچ اوز کا ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ان تھانوں میں تعینات ہونے والے ایس ایچ اوز کی بڑی بڑی توند ہیں اور یہ کریمنلز کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتے ہیں اور نہ ہی کسی چور یا ڈاکو کا تعاقب کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے ان تھانوں کی حدود میں سٹریٹ کرائم بڑھ گیا ہے اور ایس ایچ اوز محض دفاتر میں بیٹھ کر کارروائی کرنے پر زور دیتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں اس بات کا ذکر کیاگیا ہے کہ ان ایس ایچ اوز کو آپریشنل ونگ سے تبدیل کر کے سیکیورٹی برانچ یا پنجاب کانسٹیبلری میں تعینات کیا جائے اور ان کی جگہ تندرست اور چاک و چوبند سب انسپکٹر یا انسپکٹروں کو بطور ایس ایچ اوز تعینات کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے اپنے ہی خفیہ سیل کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ پر عمل نہیں کیا گیاہے اور آئی جی پولیس کے بار بار نوٹس لینے کے باوجود لاہور پولیس کے افسران نے اس رپورٹ کو دبا رکھا ہے ۔ اس حوالے سے لاہور پولیس کے ایس پی سٹی علی رضا کا کہنا ہے کہ ان کی ڈویژن میں واقعی چارسے پانچ تھانوں میں بڑی توند والے ایس ایچ اوز تعینات ہیں جن کے خلاف انہوں نے کارروائی کرنے کے لئے اعلیٰ حکام کو رپورٹ بھجوا رکھی ہے، اعلیٰ پولیس حکام اس حوالے سے کارروائی کر رہے ہیں۔

مزید :

علاقائی -