مقبوضہ وادی، کشمیری نوجوانوں کے قتل کیخلاف شوپیاں اور پلوامہ میں ہڑتال کا سلسلہ جاری
سرینگر (این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے حالیہ قتل کے خلاف آج آٹھویں روز بھی ضلع شوپیاں میں مکمل ہڑتال ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دکانیں اور کاروباری مراکز بندہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہے۔ ادھر ضلع پلوامہ میں بھی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوان مصور حسین وانی کی شہادت پر آج دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال ہے۔ بھارتی فوجیوں نے مصوروانی کو جمعہ کے روز پلوامہ کے علاقے کنگن میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا تھا ۔دریں اثنابھارتی پولیس نے دختران ملت کی متعدد کارکنوں کو ضلع پلوامہ کے علاقے پنگلان سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ شہید نوجوان مصور احمد وانی کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے انکے گھر جا رہی تھیں۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے پلہالن سے 3 جبکہ ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ سے 2نوجوانوں کو بھارتی فورسز پر پتھراؤ کرنے کی پاداش میں گرفتارکرلیا ہے۔ بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ شوپیان میں حالیہ شہادتوں کے بعد پلہالن میں پتھر بازی کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اورگرفتارنوجوان پتھربازی میں ملوث ہیں ۔دریں اثنامقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیر اورمیرواعظ عمرفاروق کی زیر قیادت مصور احمد وانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری نو جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میں شہید نوجوان کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہ نوجوان قوم کوآزادی دلانے کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں اور قوم پر بھاری ذمہ داری ڈال دیتے ہیں کہ وہ ان قربانیوں کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں جاری خون خرابے کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے جس نے قومی اور بین الاقوامی سطح پرکشمیریوں سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔دریں اثناء حریت فورم کے ترجمان نے شہیدنوجوان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے خلاف بھارتی حکومت کی جارحانہ پالیسیاں نوجوانوں کو بندوق کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہیں ۔