یورپی پولیس کو انسانوں کے 65000 سمگلروں کی تلاش
برسلز (اے پی پی) یورپی یونین کی پولیس ایجنسی ’یورو پول‘ دنیا بھر سے انسانوں کو یورپ سمگل کرنے میں مبینہ طور پر ملوث 65ہزار سے زائد افراد کی نشاندہی اور ان کی تلاش کی کوششوں میں ہے۔یورو پول کے مطابق 2015 میں جب مہاجرین کا بحران عروج پر تھا اور لاکھوں انسان بحیرہ روم عبور کر کے یورپ پہنچنے تھے، اس وقت کے مقابلے میں اب مہاجرین کی تعداد میں تو کمی آئی ہے لیکن انسانوں کے سمگلروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔یورو پول کے مہاجرین کی سمگلنگ سے متعلق خصوصی سیل کے سربراہ’’ روبرٹ کریپینکو‘‘ کا کہناتھا کہ گزشتہ برس کے اختتام تک ہمارے ڈیٹا بیس میں65 ہزار اسمگلروں کا ریکارڈ جمع ہو چکا تھا۔ستمبر 2015 میں یورو پول کے پاس 30 ہزار انسانوں کے مشتبہ سمگلروں کا ریکارڈ تھا جو کہ سن 2016 کے اختتام تک بڑھ کر55 ہزار تک پہنچ گیا تھا۔ سن 2017 کے دوران مزید 10 ہزار مشتبہ سمگلروں کی نشاندہی ہوئی تھی اور ان کے نام بھی اس ریکارڈ میں شامل کر لیے گئے تھے۔ان اعداد و شمار کے مطابق انسانوں کی سمگلنگ کرنے والے مشتبہ افراد میں سے 63 فیصد یورپی ممالک کے شہری ہیں اور ان میں سے بھی 45 فیصد مشتبہ سمگلروں کا تعلق بلقان کی ریاستوں سے ہے۔اس کے علاوہ 14 فیصد مشرق وسطیٰ، 13 فیصد افریقہ، 9 فیصد مشرقی ایشیا جب کہ 1فیصد مشتبہ سمگلروں کا تعلق امریکا سے ہے۔