ننگی جارحیت ، امریکہ نے سلامتی کونسل کو اسرائیل کی مذمت سے روک دیا
نیویارک (صباح نیوز)امریکہ نے ایک بار پھر سلامتی کونسل کو فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے پرامن مظاہرین پر تشدد کی مذمت سے متعلق بیان جاری کرنے سے روک دیا، اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کی مذمت کے حوالے سے پریس ریلیز جاری نہ ہو سکا۔ سلامتی کونسل کی طرف سے پریس کو جاری کرنے کے لیے بیان تیار کیا گیا تھا جس میں غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کی مذمت کی گئی تھی۔یہ مذمتی بیان سلامتی کونسل میں عرب گروپ کے رکن کویت کی طرف سے تیار کیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل کے ارکان نے غزہ کی موجودہ صورت حال کو انتہائی تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ غزہ کی سرحد پر مسلسل دوسرے ہفتے فلسطینیوں کا احتجاج اور اسرائیلی فوج کی جانب سے پرتشدد حربوں سے صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنے حقوق کیلئے پرامن احتجاج کا حق ہے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے معصوم اور پرامن مظاہرین کا قتل عام باعث تشویش ہے۔ اس کے علاوہ بیان میں غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مظاہرین کی شہادتوں کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام پر بھی زور دیاگیا۔اقوام متحدہ، ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں نے غزہ میں پرامن مظاہرین کے قتل عام کی غیر جانب دارانہ اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکہ بیان
مقبوضہ بیت المقدس (آن لائن)اسرائیلی وزیردفاع اویگدور لیبرمان نے کہا ہے کہ حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی کے علاقے میں ’کوئی معصوم‘ نہیں ہے۔ ان کا یہ بیان گزشتہ دس روز سے جاری مظاہروں کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ ایک اسرائیلی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ کا ہر شخص حماس سے جڑا ہے، یا حماس سے تنخواہ لے رہا ہے اور انسانی حقوق کے وہ تمام کارکن جو اسرائیلی سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حماس کے عسکری بازو سے تعلق رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر اسرائیل کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
اسرائیل