مظفرآباد، انسداد ڈینگی کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ فنڈز محکمہ صحت کو نہ مل سکے

مظفرآباد، انسداد ڈینگی کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ فنڈز محکمہ صحت کو نہ مل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مظفرآباد (بیورورپورٹ ) انسداد ڈینگی کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ فنڈز محکمہ صحت کو نہ مل سکے ۔ سیکرٹر ی مالیات فنڈز فراہمی میں بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اعلان کیا تھا کہ محکمہ صحت عامہ کو ضرورت کے مطابق فنڈز فراہم کئے جائینگے لیکن ایمرجنسی فنڈز نہیں دئیے جارہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سیکرٹر ی صحت عامہ کی جانب سے محکمہ صحت عامہ کو ایمرجنسی رسپانس کیلئے 70لاکھ کی ادائیگی بھی تاحال سیکرٹری فنانس کی جانب سے نہیں کی گئی ۔ جس کی وجہ سے رواں سال انسداد ڈینگی کیلئے اقدامات کرنے میں محکمہ کو دشواری کا سامنا ہے۔ سال 2016ء میں ڈینگی فیور آؤٹ بریک سے مظفرآباد میں سینکڑوں افرا د متاثر ہوئے ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کی ذاتی دلچسپی ‘خصوصی ہدایت پر محکمہ صحت عامہ نے آغاز سال 2017میں اس مرض کی وبائی صورتحال کنٹرول کے سلسلہ میں جامع حکمت عملی اور مثبت پالیسیوں کے نتیجہ میں کئے گئے اقدامات سے مظفرآباد میں کسی قسم کا آؤٹ بریک نہیں ہوا۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز (متعدی امراض ) ڈاکٹر صابر عباسی کی سربراہی میں محکمہ صحت عامہ (متعدی امراض ) کے ٹیکنیکل سٹاف پر مشتمل خصوصی ڈینگی کنٹرول سکواڈ کی جانب سے مظفرآباد میں ڈور ٹو ڈور لارول سرویلنس سروے مہیم ‘ ہیلتھ ایجوکیشن مہم کے دوران کثیر تعداد میں علاقہ مکینوں کے پچاس ہزار سے زائد کنٹینرز سے لاروا تلٖف کیا گیا۔ خصوصی مہم کے دوران ایجوکیشن ڈپیارٹمنٹ کے تعاون سے ہزار وں افراد کو انسداد ڈینگی کے سلسلہ میں ہیلتھ ایجوکیشن دی گئی۔ محکمہ صحت عامہ سٹاف کی دن رات کی محنت کوشش ‘کاوش سے گزشتہ سال ڈینگی کاکوئی بھی مقامی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ ڈاکٹر محمود حسین کیانی سینئر سائنٹیفک آفیسر ‘ غلام فرید نواز انٹومالوجسٹ ‘ ڈاکٹر سردار ظفر اقبال اے ڈی ایچ او (وقت ) شعبہ متعدی امراض جملہ ٹیکنیشنز میڈیا سیل کی جانب سے ڈینگی فیور کے کنٹرول کیلئے جس محنت اور جانفشانی سے خدمات پیش کی ہیں اس پر سول سوسائٹی ڈاکٹر صابر عباسی کا خیرمقد م کرتی ہے۔اس وقت یہاں ڈینگی ریکٹر برون ڈیزیز سے بچاؤ کیلئے کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔ اس مرض کو صرف انوائرنمنٹ منیجمنٹ کے ذریعہ ہی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ڈینگی فیور سمیت اس طرح کی دیگر متعدی امراض جو کسی علاقہ میں پیدا ہو جائیں ایسے علاقوں میں کئی سالوں تک دوبارہ وباء کے پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ جس کیلئے جامعہ حکمت عملی اور تسلسل کیساتھ اقدامات کی ضرورت ہوئی ہے۔ پنجاب حکومت نے ڈینگی کے کنٹرول کیلئے ٹیکنیکل سٹاف ‘جدید مشینز ‘ انسکٹیائیڈ ‘ ٹرانسپورٹ سمیت کروڑوں کے فنڈز ڈینگی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ قائم کردیا ہے۔ اگر چہ وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت پرآزادکشمیر حکومت نے ڈینگی ایکٹ کی منظور ی دیدی ہے ۔ حکومتی سطح پر انسداد ڈینگی کمیٹیوں کی تشکیل ‘ سوپس کی منظوری سمیت دیگر اقدامات اٹھائے ہیں لیکن بہت افسوس کا مقام ہے کہ محکمہ مالیات صحت عامہ کے ڈینگی کنٹرول کے شعبہ کی ضرورت کا خیال نہیں رکھ رہا ہے۔ سیکرٹری مالیات آزادکشمیر کو سنجیدگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اس اہم شعبہ کو پنجاب طرز پر فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے۔ ماہرین کے مطابق ڈینگی کا آؤٹ بریک زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال گرمی کی شدت میں بھی اضافہ کی پیشن گوئی ہے ۔ تشویش ناک امر یہ ہیکہ اگر اس سال ڈینگی نے سراٹھا لیا تو کیا محکمہ صحت عامہ کنٹرول کرسکے گا۔ اس سوال کے جواب کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ انسداد ڈینگی مہم کو کامیاب بنانے کیلئے انسانی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہو کر فلاحی تنظیم ہا ‘ فاؤنڈیشنز ‘میڈیا سمیت معاشرے کے ہر فرد کو آگے آنا ہوگا تاکہ انسانی خدمت کے اس عمل میں مشترکہ کاوشیں کی جاسکیں۔