صوابی ،دوبیان میں اندھے قتل کا ڈراپ سین ،قاتل مقتول کا بیٹا نکلا
صوابی ( بیورورپورٹ) یار حسین ضلع صوابی کی پولیس نے موضع رشکہ علاقہ دولت دوبیان میں قتل ہونے والے شخص کے اندھے قتل کو ٹریس کرلیاقاتل مقتول کا بیٹا نکلااس سلسلے میں ڈی ایس پی لاہور محمد اقبال خان نے ایس ایچ او یارحسین نیاز علی خان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ آٹھائیس مارچ کو دیہہ یارحسین میں فسٹ ائیر کے طالب علم زرارنے تھانہ یار حسین میں ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ ان کا باپ حیدر علی گھر میں مردہ حالت میں پڑی تھی جب کہ والدہ صدمے سے جاں بحق ہوئی تھی اس اندھے کیس کو ٹریس کرنے کے لئے ایس ایچ او نیاز علی خان اور دیگر تفتیشی آفسران نے جدید خطوط پر تفتیش شروع کر دی اس دوران معلوم ہوا کہ حیدر علی کو ان کے بیٹے زرار نے خود بندوق سے فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔ جب کہ صدمے سے مقتول کی بیوہ یعنی زرار کی ماں دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوئی تھی ۔ وقوعہ کے بعد جب ایس ایچ او یارحسین نیاز علی خان بمع نفری پولیس جب موقع پر پہنچی تو سفاک قاتل اپنی جرم کو چھپانے کی خاطر ڈرامہ رچایا اور خود کو مظلوم ظاہر کرکے واویلا اور شور مچایا کہ انکے باپ کو کسی نے قتل کیا اور ماں بھی غم سے جان بحق ہوئی ،اسی دوران انکا چھوٹا بھائی اپنے بڑے بھائی کی آنکھوں سے ڈرتے ہوئے یہی روداد بیان کی ۔مگر جب پولیس ٹیم نے پیشہ وارانہ تحقیقات کا آغاز کیا اور تجربے و سائنسی بنیادوں پر اسی کیس کو ٹریس کیا تو پتہ چلا کہ ملزم ہذا باپ کیساتھ اس بات پر لڑائی کر رہاتھا کہ انکا داخلہ کسی اور کالج میں کرایا جائے مگر باپ ایک تعلیم یافتہ اور سمجھدار انکو یقین دلایا کہ مذکورہ کالج مستقبل کیلئے بہترین ہے ۔مگر سفاک قاتل بیٹا اپنی جاہلیت پر قابض رہے جس پر باپ نے ڈانٹ کر تپڑ دی ،اسی رنجش سے سترہ سالہ بیٹے زرار نے 12بور بندوق سے فائرنگ کرکے جس سے باپ سر پر لگ کر موقع پر جان بحق ہوا ، مناظر کو اپنے شوہر کو خون میں نہلاتے دیکھ کر انکی بیوی بھی موقع پر جان بحق ہوئی اس قیامت خیز مناظر کے دوران قاتل بیٹے نے جلدی سے باپ کا خون کپڑے سے صاف کرکے اور الماری سے کپڑے سامان گرا کر ڈرامہ رچایا،پولیس کیلئے یہ کیس ٹریس کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں تھاڈی پی او صوابی سید خالد ہمدانی نے اس کیس کو ٹریس کرنے کیلئے ڈی ایس پی لاہور محمد اقبال خان اور ایس ایچ او یارحسین نیاز علی خان کو فوری کاروائی کا حکم دیا اور کہا کہ اس کیس کو نہایت شفاف اور سائنسی بنیادوں پر پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے ۔قلیل وقت پولیس نے اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا اور قاتل زرار کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا ،ملزم کی نشاندہی پر بندوق و کارتوس بھی برآمد کیے ۔ملزم نے عدالت کے روبرو اعتراف جرم قبول کرلی#