پی سی بی نے عمر اکمل کا معاملہ کسے بھجوا دیا ہے؟ نئی تفصیلات سامنے آ گئیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کی جانب سے اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے سماعت کی درخواست نہ کئے جانے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مڈل آرڈر بلے باز کا معاملہ چیئرمین ڈسپلنری پینل کے سپرد کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچویں سیزن کے آغاز سے قبل معطل کئے گئے عمر اکمل کو بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 مرتبہ خلاف ورزی پر چارج کرتے ہوئے 14 روز کے اندر جواب طلب کیا گیا تھا جس پر مڈل آرڈر بلے باز نے جواب جمع بھی کرا دیا تھا۔ عمر اکمل کی جانب سے اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے سماعت کی درخواست نہ کئے جانے کے بعد پی سی بی نے ان کے معاملے کو ڈسپلنری کورٹ کے چیئرمین اور لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج فضل میراں چوہان کو بھیج دیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق بورڈ نے یہ فیصلہ عمر اکمل کے جواب کے تمام مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد کیا ہے جس میں پی سی بی انٹی کرپشن کوڈ کے تحت اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سامنے سماعت کیلئے تحریری درخواست نہیں کی گئی۔ کوڈ کے آرٹیکل 4.8.1 کے تحت چیئرمین ڈسپلنری پینل اب نوٹس آف چارج میں مخصوص جرائم کی تصدیق کرتے ہوئے پابندی سے متعلق فیصلہ سنائیں گے۔چیئرمین ڈسپلنری پینل کی جانب سے فیصلہ آنے تک پی سی بی اس معاملے پرمزید کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔
عمر اکمل کو پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنا تھی لیکن معطلی کے سبب ان کی لیگ سمیت ہر طرح کے کرکٹ مقابلوں میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔معطلی سے چند دن قبل بھی عمر اکمل نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں تنازع کا شکار ہوئے تھے اور اس موقع پر ان کے بھائی کامران اکمل بھی ساتھ موجود تھے۔