گھی، آئل ملز کے خلاف گھیراتنگ، ایف بی آر نے مکمل ریکارڈ طلب کرلیا
ملتان (نیوز ر پو رٹر)حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کے بعد گھی اور آئل ملوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملتان سمیت ملک بھر میں گھی اور خوردنی آئل بنانے والی ملوں کے بارے مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ہے لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) ملتان نے جنوبی پنجاب ریجن میں 30 گھی اور آئل تیار کرنیوالی ملوں کی فہرست تیار کرلی۔ ملتان ریجن میں مقامی سطح پر گھی اور خوردنی آئل تیار کرنیوالی کمپنیوں میں الائیڈ سالونٹ پلانٹ پرائیوٹ لمیٹڈ، آسیا گھی ملز پرائیویٹ لمیٹڈ، خالد ماڈرن انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ، مدنی گھی ملز پرائیویٹ لمیٹڈ، اظہر کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ، الکرم انڈسٹریز، اے اینڈ زیڈ آئل پرائیویٹ لمیٹڈ، الہلال انڈسٹریز (بقیہ نمبر9صفحہ6پر)
پرائیویٹ لمیٹڈ، غوثیہ ایگرو پراڈکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، حور آئل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ، مدثر آئل ملز پرائیویٹ لمیٹڈ، شریف آئل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ، زکریا انٹر پرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ، ریاض آئل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ سمیت ملتان ریجن میں 30 گھی اور آئل تیار کرنیوالی کمپنیاں شامل ہیں جن کے جملہ کوائف ایف بی آر کو بھجوادیئے گئے ہیں ٹیکس ماہرین کے مطابق چینی، گھی اور خوردنی آئل کی مقامی سطح پر پیداوار ہونے کے باوجود ان کے نرخوں میں ریکارڈ اضافہ ہونے کے رجحان پر حکومت کافی محتاط ہوگئی ہے اور ان کی رسد و طلب میں توازن اور خود ساختہ نرخوں کو کنٹرول کرنے کے لیئے سخت مانیٹرنگ کرنا چاہتی ہے تاکہ حکومت جو پہلے ہی ہوشربا مہنگائی کی وجہ سے عوام میں اپنی مقبولیت بتدریج کھو رہی ہے رمضان المبارک کے دوران اشیائے خورونوش و ضروریہ کی کمی اور نرخوں کے بڑھنے جیسے بحران کا سامنا نہیں کرنا چاہتی اور قبل از وقت جامعہ منصوبہ بندی اور مانیٹرنگ کے نظام کو فعال بنا رہی ہے۔
ارسال