سڑک کے اوپر چلنے والی اس چینی بس کے بارے میں خبریں تو آپ نے پڑھ لی ہوں گی لیکن شروع ہونے کے صرف ایک ہفتے بعد اسے بند کرکے تالے لگادئیے گئے ہیں، لیکن کیوں؟ اصل حقیقت جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی
بیجنگ (نیوز ڈیسک) گزشتہ ہفتے اس خبرنے دنیا بھر میں دھوم مچادی کہ چین میں دنیا کی پہلی سٹریڈلنگ بس، جو کہ سڑک سے کئی فٹ کی بلندی پر چلتی ہے، نے اپنے کامیاب سفر کا آغاز کر دیا، مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ حیرت انگیز چینی منصوبہ شروع ہوتے ہی لپیٹ دیا گیا ہے، یہاں تک کہ کچھ میڈیا رپورٹوں میں تو اسے مکمل فراڈ قرار دے دیا گیا ہے۔
امریکی کمپنی کو مسافر خلا میں لیجانے کی اجازت مل گئی
دراصل یہ بس ایک ریل گاڑی کی طرح ہے لیکن اس کی خصوصی بات یہ ہے کہ اس کے پہیے ایک سڑک کی دونوں جانب بنی مخصوص ریل پر ہوتے ہیں جبکہ بس کئی فٹ کی بلندی پر فضا میں ہوتی ہے تاکہ اس کے نیچے سڑک پر گاڑیاں بغیر کسی رکاوٹ کے رواں دواں رہیں۔ویب سائٹ شنگھائسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس عجیب و غریب منصوبے کے منظر عام پر آتے ہی اس کے متعلق شکوک و شبہات کا اظہار بھی شروع ہوگیا تھا مگر گزشتہ ہفتے یہ خبر سامنے آئی کہ کین ہوانگ ڈاﺅ ضلع کے شہر بیڈاہے میں سٹریڈلنگ بس کا پہلا کامیاب ٹیسٹ کیا جاچکاہے، تاہم اب اسی شہر کی انتظامیہ نے ان خبروں کی تردید کردی ہے۔
منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی نے بھی یہ وضاحت جاری کردی ہے کہ سٹریڈلنگ بس کا سڑک پر کوئی تجربہ نہیں کیا گیا بلکہ یہ ایک اندرونی ٹیسٹ تھا۔ چینی میڈیا میں سامنے آنے والی رپورٹوں میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ کمپنی نے بس کو ایک 10 میٹر اونچے اور 30 میٹر لمبے سٹرکچر کے اندر تالا لگا کر کھڑا کر دیا ہے اور عنقریب اس کے سڑک پر نکلنے کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔