پشاور کے پوش علاقے آجکل جوابازی اور شراب نوشی کے اڈے بن چکے ہیں :جسٹس قیصر رشید
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس قیصررشید نے کہا ہے کہ پشاورکے پوش علاقے آج کل جواء بازی اورشراب فروشی کے اڈے بن چکے ہیں حیات آباد میں ساراعمل پولیس کے ناک تلے ہورہا ہے اورپولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے کوئی پوچھنے والانہیں ملزمان پورے صوبے میں وارداتیں کرکے حیات آباد میں رہائش اختیارکرلیتے ہیں اورپولیس اگراپنی کارکردگی نہیں دکھاسکتی توعدالت اس حوالے سے سخت احکامات جاری کرے گی فاضل جسٹس نے یہ ریمارکس گذشتہ روز لاپتہ شخص عزت خان کی بازیابی کے لئے دائررٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران دئیے دورکنی بنچ جسٹس قیصررشید اور جسٹس اکرام اللہ خان پرمشتمل تھا کیس کی سماعت شروع ہوئی تو اس موقع پر ایس ایچ او حیات آباد عبادوزیر نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گذار اس کی حراست میں نہیں ہے اورنہ ہی پولیس کو اس بارے میں کوئی علم ہے جس پرجسٹس قیصررشید نے کہاکہ حیات آباد شرفاء کاعلاقہ تھا مگرآج پولیس کی نااہلی کے باعث وہ جرائم پیشہ کااڈہ بن چکاہے کوئی پوچھنے والانہیں ہے پولیس والے بھی ملزموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں اگریہی صورتحال رہی تو وہ حیات آباد میں تعینات ہونے والے نااہل ایس ا یچ اوز کی برخاستگی کے لئے لکھیں گے اس موقع پر عدالت نے ایس ایچ او کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے عدالت میں تحریری بیان حلفی داخل کرے